آکولہ کی خصوصی عدالت نے پوسد دہشت گردی معاملے میں تین مسلم نوجوانوں کو دہشت گردی کے الزام سے بری کردیا ہے۔ تاہم ایک نوجوان کو پولیس پر حملے کرنے کےلئے قصوار پایا گیا۔ اس فیصلے کے بعد ایک بار پھر اے ٹی ایس کی کاروائی پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ مہاراشٹر کے پوسد سے دہشت گردی کےمعاملے میں گرفتار امام سمیت تینوں مسلم نوجوانوں کو آکولہ کی خصوصی عدالت نے بری کردیا ہے۔ حافظ مجیب الرحمان اور شعیب احمد تمام معاملات سے بری ہوگئے ہیں۔ لیکن عبدالملک کوآئین کی دفعہ 332،323 اور 153 کے تحت تین سال کی سزا سنائی گئی۔ تاہم عبدالملک تین سال سے زیادہ وقت جیل میں گزارچکاہے اس لئے اسے بھی رہاکردیا گیا ہے۔
آپ کو بتادیں کہ دوہزار پندرہ میں عیدالضحیٰ کے موقع پر عبدالملک نے گؤ ونش ہتیہ بندی قانون سے ناراض ہوکر سیکورٹی پرتعینات پولیس ملازمین پر حملہ کردیا تھا۔ جس کے بعد اے ٹی ایس نے کاروائی کرتے ہوئے شعیب احمد اور مجیب الرحمان کو اکسانے اور دہشت گردی کے الزام میں گرفتارکیا تھا۔ شروع سے اس معاملے میں اے پی سی آر یعنی اسوسی ایشن فار پروٹکشن آف سیول رائیٹس اور جمعیت علماء ہند مہاراشٹرنے مشترکہ کوششیں کی جس کے نتیجہ میں تینوں مسلم نوجوان دہشت گردی جیسے سنگین الزام سے بری ہوپائے۔ آپ بھی دیکھئے آکولہ سے رضوان خان کی یہ رپورٹ
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔