Agnipath Scheme:نہیں تھم رہی اگنی پتھ اسکیم کی مخالفت، آج تینوں فوجی سربراہ سے ملاقات کریں گے پی ایم مودی
وزیر اعظم نریندر مودی ۔
Agnipath Scheme: اس منصوبے پر متعدد اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ساتھ فوجی تجربہ کاروں نے تنقید کی ہے، جس میں 75 فیصد بھرتیوں کی چار سالہ مدت پر سوال اٹھایا گیا ہے۔ وہیں حکومت اس اسکیم کا پرزور دفاع کرتے ہوئے کہہ رہی ہے کہ مسلح افواج میں بھرتی کے لیے تبدیلی کے اصلاحاتی اقدامات نوجوانوں کو قوم کی خدمت کا موقع فراہم کریں گے۔
Agnipath Scheme:تینوں فوجی سربراہان منگل کو وزیر اعظم نریندر مودی سے الگ الگ ملاقات کریں گے تاکہ انہیں اگنی پتھ اسکیم کے ساتھ ساتھ اس کے نفاذ کے لیے اپنے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا جا سکے۔ نئی فوجی بھرتی اسکیم کے خلاف کئی ریاستوں میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کے درمیان ملاقاتوں کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
وزیراعظم کو اسکیم کے عمل درآمد سے کرائیں گے واقف
پتہ چلا ہے کہ تینوں آرمی چیف وزیراعظم کو اسکیم پر عملدرآمد کے مختلف پہلوؤں سے آگاہ کریں گے۔ وزیراعظم اور آرمی چیف کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا۔ 14 جون کو فوجی بھرتی کے نئے ماڈل کے اعلان کے بعد ملک کے کئی حصوں میں پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔
اگنی پتھ اسکیم میں ساڑھے 17 سال سے 21 سال کی عمر کے نوجوانوں کو صرف چار سال کے لیے بھرتی کرنے کا انتظام ہے، جس میں سے 25 فیصد کو مزید 15 سال تک برقرار رکھنے کا انتظام ہے۔ کچھ دنوں بعد حکومت نے 2022 میں بھرتی کے لیے عمر کی اوپری حد بڑھا کر 23 سال کر دی ہے۔ نئی اسکیم کے تحت بھرتی کیے جانے والے اہلکاروں کو 'اگنی ویر' کے نام سے جانا جائے گا۔
اس منصوبے پر متعدد اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ساتھ فوجی تجربہ کاروں نے تنقید کی ہے، جس میں 75 فیصد بھرتیوں کی چار سالہ مدت پر سوال اٹھایا گیا ہے۔ وہیں حکومت اس اسکیم کا پرزور دفاع کرتے ہوئے کہہ رہی ہے کہ مسلح افواج میں بھرتی کے لیے تبدیلی کے اصلاحاتی اقدامات نوجوانوں کو قوم کی خدمت کا موقع فراہم کریں گے۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔