اترپردیش: دبنگوں سے عاجز آکرگاؤں والوں نے اٹھایا یہ خطر ناک قدم، پولیس پربھی لگایا الزام
پولیس کو پیش کی گئی درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ للن سنگھ کے آدمیوں نے گذشتہ 30 اکتوبر کو الہ آباد آکر ان کو جان سے مارنے دھمکی دی اور گاؤں واپس نہ لوٹنےکو کہا۔ وجئے پرتاپ کہنا ہےکہ ان کے آبائی گاؤں سندھوا مئو میں ان کھیت اورکئی مکانات ہیں، جن پر وہاں کے دبنگوں نے قبضہ کرلیا ہے۔
- news18 Urdu
- Last Updated: Nov 07, 2020 09:28 PM IST

اترپردیش: دبنگوں سے عاجز آکرگاؤں والوں نے اٹھایا یہ خطر ناک قدم، پولیس پربھی لگایا الزام
الہ آباد: گاؤں کے دبنگوں کے ذریعہ زمین اور گھر سے بے دخل کئےگئے ایک ہی گھر کے 6 افراد نے علاقے کے سب سے اونچے واٹر ٹینک پر چڑھ کر پولیس کے خلاف احتجاج کرنا شروع کر دیا ہے۔ دبنگوں کے خلاف متاثرین نے احتجاج کا یہ انوکھا طریقے اختیارکیا ہے۔ دبنگ لوگوں کا شکار ہونے والے ایک ہی گھر کے 6 افراد شہر کی بیلی کالونی میں واقع ایک اونچے اوور ہیڈ واٹر ٹینک پر چڑھ گئے۔ ان میں 4 مرد اور دو خواتین شامل ہیں۔ ایک ہی گھرکے 6 افراد کے خطرناک مقام پر چڑھنے سے مقامی پولیس کے ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں۔ ٹینک پر چڑھے افراد نے اوپر سے پھینک کر پولیس کے سامنے ۱۳نکات پر مبنی اپنے مطالبات پیش کئے ہیں۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق ضلع ہردوئی کے سرسا تھانے سے ہے۔ ان کہنا ہےکہ گاؤں کے دبنگ افراد نے ان کی زمینوں اور مکانوں پر قبضہ کرلیا ہے اور ان کو گاؤں سے باہر نکال دیا ہے۔

دبنگ لوگوں کا شکار ہونے والے ایک ہی گھر کے 6 افراد شہر کی بیلی کالونی میں واقع ایک اونچے اوور ہیڈ واٹر ٹینک پر چڑھ گئے۔
پولیس اور اعلیٰ افسران سے کئی بار کی شکاتیوں کے باوجود دبنگوں کے خلاف ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ پولیس ٹینک پر چڑھے افراد کو این ڈی آر ایف کے ذریعے ریسکیو کرنے پر غورکر رہی ہے۔ گاؤں سے بے دخل ہونے والے اہل خانہ کے مکھیا وجے پرتاپ کا کہنا ہے کہ وہ ہردوئی ضلع کے گاؤں سندھوا مئو کے رہنے والے ہیں۔ اسی گاؤں کے للن سنگھ، امر سنگھ اور ان کے ساتھیوں نے ان کو اور ان کے گھرکے پانچ افراد کو گاؤں چھوڑنے پر مجبور کیا ہے۔
