اب ہندوستان میں نہیں نظرآئے گا پاکستان حکومت کا ٹویٹر اکاؤنٹ، تیسری بار بلاک، یہ ہے وجہ

Youtube Video

خیال رہے کہ یہ تیسرا موقع ہے کہ ہندوستان میں پاکستان حکومت کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بلاک کیا گیا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ برس اکتوبر میں بھی پاکستان حکومت کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بلاک کر دیا گیا تھا۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی: اب ہندوستان میں لوگ پڑوسی ملک پاکستان حکومت کا ٹوئٹر اکاؤنٹ نہیں دیکھ سکیں گے۔ ہندوستان میں پاکستان حکومت کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بلاک کر دیا گیا ہے۔ جمعرات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک نوٹس کے مطابق ٹوئٹر نے قانونی مطالبے کے جواب میں حکومت پاکستان کے اکاؤنٹ کو ہندوستان میں بلاک کر دیا گیا ہے۔ پاکستان حکومت کا ٹوئٹر ہینڈل @GovtofPakistan کے نام سے ہے۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حالانکہ ہندوستان کے علاوہ امریکہ، کناڈا جیسے ممالک میں لوگ پاکستان حکومت کا ٹوئٹر اکاؤنٹ دیکھ سکتے ہیں۔ یہاں اسے بلاک نہیں کیا گیا ہے۔ فی الحال، ٹویٹر کے ساتھ پاکستان کی آئی ٹی وزارت کی طرف سے اس پر کوئی تبصرہ نہیں آیا ہے۔ ساتھ ہی اس پر حکومت ہند کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ خیال رہے کہ یہ تیسرا موقع ہے کہ ہندوستان میں پاکستان حکومت کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بلاک کیا گیا ہے۔ اس سے قبل گزشتہ برس اکتوبر میں بھی پاکستان حکومت کا ٹوئٹر اکاؤنٹ بلاک کر دیا گیا تھا۔

     

    پڑھیں: اب ہندوستان کا وقت آگیا ہے، بنے گا دنیا کی نمبر1معیشت، راج ناتھ سنگھ بولے بہت ہوا انتظار
    میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹویٹر اس طرح کی کارروائی کرتا رہا ہے۔ ٹویٹر نے جولائی 2022 میں رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرنے پر ہندوستانی صارفین کے 45,191 اکاؤنٹس پر پابندی عائد کردی تھی۔ ٹوئٹر نے یہ کارروائی اپنی ماہانہ تعمیل رپورٹ کے بعد کی تھی۔ بتادیں کہ ٹوئٹر مواد بلاک کرنے کے حوالے سے مرکزی حکومت کے نئے قوانین پر سختی سے عمل کر رہا ہے۔ گزشتہ سال جون میں ٹوئٹر انڈیا نے اقوام متحدہ، ترکی، ایران اور مصر میں پاکستانی سفارت خانے کے ٹوئٹر اکاؤنٹس کو بھی بلاک کر دیا تھا۔

    تیسری بار اکاؤنٹ بلاک
    یہ تیسری بار ہے کہ جب ہندوستان میں پاکستان حکومت کا اکاؤنٹ بلاک کیا گیا ہے۔ اس سے قبل جولائی 2022 اور اکتوبر میں بھی حکومت پاکستان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہندوستان میں بلاک کر دیا گیا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس قسم کی کارروائی ٹوئٹر کے رہنما خطوط کے تحت قانونی مطالبہ یا عدالت کے فیصلے پر کی جاتی ہے۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: