اپنا ضلع منتخب کریں۔

    New IT Rules:حکومت ڈیجیٹل خودمختاری کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کرے گی: روی شنکر پرساد

    روی شنکر پرساد (Ravi Shankar Prasad) نے کہا کہ ٹویٹر کے پاس تین ماہ کا وقت تھا، پھر بھی بہت سارے مواقع دینے کے بعد کوئی تعمیل نہیں ہوئی۔ ان کے یہ بیانات ان اطلاعات کے درمیان سامنے آئے ہیں کہ مقررہ وقت پر قانونی افسران کی تقرری میں ناکامی کے بعد ٹویٹر نے ہندوستان میں مطلوبہ "سیف ہاربر" (safe harbour) استثنیٰ کھو دیا ہے۔

    روی شنکر پرساد (Ravi Shankar Prasad) نے کہا کہ ٹویٹر کے پاس تین ماہ کا وقت تھا، پھر بھی بہت سارے مواقع دینے کے بعد کوئی تعمیل نہیں ہوئی۔ ان کے یہ بیانات ان اطلاعات کے درمیان سامنے آئے ہیں کہ مقررہ وقت پر قانونی افسران کی تقرری میں ناکامی کے بعد ٹویٹر نے ہندوستان میں مطلوبہ "سیف ہاربر" (safe harbour) استثنیٰ کھو دیا ہے۔

    روی شنکر پرساد (Ravi Shankar Prasad) نے کہا کہ ٹویٹر کے پاس تین ماہ کا وقت تھا، پھر بھی بہت سارے مواقع دینے کے بعد کوئی تعمیل نہیں ہوئی۔ ان کے یہ بیانات ان اطلاعات کے درمیان سامنے آئے ہیں کہ مقررہ وقت پر قانونی افسران کی تقرری میں ناکامی کے بعد ٹویٹر نے ہندوستان میں مطلوبہ "سیف ہاربر" (safe harbour) استثنیٰ کھو دیا ہے۔

    • Share this:
      وزیر الیکٹرانکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی (آئی ٹی) روی شنکر پرساد (Ravi Shankar Prasad) نے کہا کہ ٹویٹر (Twitter) کو نئے آئی ٹی قواعد 2021 (IT Rules, 2021) کی تعمیل کے لئے تین ماہ کا وقت دیا گیا تھا، اس کے باوجود سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایسا کرنے میں ناکام رہا ہے۔روی شنکر پرساد (Ravi Shankar Prasad) نے کہا کہ ٹویٹر کے پاس تین ماہ کا وقت تھا، پھر بھی بہت سارے مواقع دینے کے بعد کوئی تعمیل نہیں ہوئی۔ ان کے یہ بیانات ان اطلاعات کے درمیان سامنے آئے ہیں کہ مقررہ وقت پر قانونی افسران کی تقرری میں ناکامی کے بعد ٹویٹر نے ہندوستان میں مطلوبہ "سیف ہاربر" (safe harbour) استثنیٰ کھو دیا ہے۔

      انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں کاروبار کرنے کے لئے سوشل میڈیا سائٹیں کا استقبال ہے، لیکن انہیں ہندوستان کے آئین کی پیروی کرنا ہوگا۔ ہم ڈیجیٹل خودمختاری کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ کچھ لوگ ٹویٹر پر سیاست کر رہے ہیں اور کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ٹویٹر کے لئے سیاست کررہے ہیں۔ ٹویٹر کے صارفین کو کچھ ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے، ٹوئٹر کو اصولوں پر عمل کرنا ہوگا۔

      اس سے قبل ہی پرساد نے اسی مائکروبلاگنگ سائٹ پر یہ بات بیان کی تھی کہ یہ حیرت زدہ ہے کہ ٹویٹر جو خود کو آزادی اظہار و خیال کا علمبردار ظاہر کرتا ہے ، جب انٹرمیڈیری گائیڈ لائنز کی بات آتی ہے تو وہ دانستہ طور پر انحراف کا راستہ چنتا ہے"۔

      اس کے علاوہ حیران کن بات یہ ہے کہ ٹویٹر صارفین کے شکایات کا ازالہ کرنے میں ناکام رہتا ہے جس سے زمین کے قانون کے مطابق عمل طے کرنے سے انکار کیا جاتا ہے۔ملک کے منیجنگ ڈائریکٹر سمیت ٹویٹر کے اعلی عہدیداروں کو اب کسی بھی صارف کے ذریعہ پلیٹ فارم پر پوسٹ کیے گئے غیر قانونی اور 'اشتعال انگیز' مواد پر پولیس سے پوچھ گچھ اور مجرمانہ ذمہ داری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

      اس کے ساتھ ہی ٹویٹر وہ واحد امریکی پلیٹ فارم بن گیا جس نے حفاظتی شیلڈ گنوا دیا - جسے آئی ٹی ایکٹ کے سیکشن 79 کے تحت عطا کیا گیا ، حالانکہ دوسرے ، یوٹیوب ، فیس بک ، واٹس ایپ اور محفوظ ہیں۔
      Published by:Mohammad Rahman Pasha
      First published: