کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کی سربراہی میں بننے والی اس کمیٹی نے فیس بک ، ٹویٹر سمیت بہت سے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو طلب کیا تھا۔پارلیمانی کمیٹی کے نوٹس کے مطابق 18 جون کو ہونے والے اجلاس کا ایجنڈا شہریوں کے حقوق سے متعلق ٹویٹر کے نمائندوں کے موقف کی سماعت کی ہے۔
کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کی سربراہی میں بننے والی اس کمیٹی نے فیس بک ، ٹویٹر سمیت بہت سے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو طلب کیا تھا۔پارلیمانی کمیٹی کے نوٹس کے مطابق 18 جون کو ہونے والے اجلاس کا ایجنڈا شہریوں کے حقوق سے متعلق ٹویٹر کے نمائندوں کے موقف کی سماعت کی ہے۔
نئی دہلی:مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم ٹویٹر کے عہدیدارآج پارلیمانی کمیٹی کے روبرو پیش ہوں گے۔ آئی ٹی پر تشکیل دی گئی پارلیمانی کمیٹی اس دوران سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے غلط استعمال پر سوال اور جواب کرے گی۔ اس دوران ، کمپنی کو سوشل میڈیا کے غلط استعمال سے بچنے کے بارے میں بھی معلومات دینے کو کہا جائے گا۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کی سربراہی میں بننے والی اس کمیٹی نے فیس بک ، ٹویٹر سمیت بہت سے بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو طلب کیا تھا۔پارلیمانی کمیٹی کے نوٹس کے مطابق 18 جون کو ہونے والے اجلاس کا ایجنڈا شہریوں کے حقوق سے متعلق ٹویٹر کے نمائندوں کے موقف کی سماعت کی ہے۔ اس دوران ، پلیٹ فارم کے غلط استعمال کے علاوہ ڈیجیٹل سیکٹر میں خواتین کی حفاظت پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ میڈیا رپورٹس میں ایک سینئر عہدیدار کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ خواتین کو ہراساں کرنے کی بہت سی شکایات کے سبب ٹویٹر پر متعدد بار خلاف ورزیوں کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
مرکز نے حال ہی میں ٹوئٹر کی 'intermediary' کی حیثیت ختم کردی ہے۔ اس کے ساتھ ہی کمپنی کوہندوستانی قوانین کی حدود میں بھی لایا گیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ پچھلے کچھ مہینوں سے ، ٹویٹر اور حکومت ہند کے درمیان کئی امور پر تنازعہ چل رہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ، بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک رکن نے کہا ہے کہ پارٹی ٹویٹر کے نمائندوں سے پوچھے گی کہ لال قلعے کے احتجاج کے بعد کتنے اکاؤنٹس پر پابندی عائد کی گئی تھی۔
بتایا جاتا ہے کہ ششی تھرور اور کمیٹی ممبر نشیکن دبے کے مابین تناؤ کی صورتحال دیکھی جارہی ہے۔ دوبے نے الزام لگایا تھا کہ تھرور کانگریس اور راہول گاندھی کے ایجنڈے کو آگے لے رہے ہیں۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ وہ کمیٹی کا غلط استعمال کررہے ہیں۔دوبے نے اس سلسلے میں لوک سبھا اسپیکر اوم بریلا کو خط لکھا ہے جس میں تھرور کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔
انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر روی شنکر پرساد نے بدھ کے روز ٹویٹر کوایک خط لکھاہے جس میں انہوں نے ملک کے نئے انفارمیشن ٹکنالوجی (آئی ٹی) قوانین کی تعمیل کرنے میں دانستہ اور تنقید کرنے پرناراضگی جتائی ہے۔اس کے ساتھ ہی ، ٹویٹر ہندوستان میں ثالثی پلیٹ فارم کو دی گئی چھوٹ سے محروم ہوگیا ہے اور صارفین کے ذریعہ پوسٹ کردہ کسی بھی قسم کے غیر قانونی مواد کے لئے ذمہ دار ہوگا۔
Published by:Mirzaghani Baig
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔