پرالی جلانا اب جرم نہیں! مرکزی حکومت نے کسانوں کا ایک اور مطالبہ کیا تسلیم، وزیر زراعت نے کیا اعلان

Union Agriculture Minister Narendra Singh Tomar decriminalize stubble burning by farmers -مودی حکومت نے کسانوں کی ایک اور اہم مطالبہ تسلیم کرلیا ہے۔ مرکزی زرعی وزیر نریندر سنگھ تومر (Union Agriculture Minister Narendra Singh Tomar) نے اس کی اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ کسان تنظیموں نے کسانوں کے ذریعہ پرالی جلانے (stubble burning) کو جرم کے زمرے سے باہر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ہندوستانی حکومت نے بھی اس مطالبہ کو قبول کرلیا ہے۔

Union Agriculture Minister Narendra Singh Tomar decriminalize stubble burning by farmers -مودی حکومت نے کسانوں کی ایک اور اہم مطالبہ تسلیم کرلیا ہے۔ مرکزی زرعی وزیر نریندر سنگھ تومر (Union Agriculture Minister Narendra Singh Tomar) نے اس کی اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ کسان تنظیموں نے کسانوں کے ذریعہ پرالی جلانے (stubble burning) کو جرم کے زمرے سے باہر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ہندوستانی حکومت نے بھی اس مطالبہ کو قبول کرلیا ہے۔

Union Agriculture Minister Narendra Singh Tomar decriminalize stubble burning by farmers -مودی حکومت نے کسانوں کی ایک اور اہم مطالبہ تسلیم کرلیا ہے۔ مرکزی زرعی وزیر نریندر سنگھ تومر (Union Agriculture Minister Narendra Singh Tomar) نے اس کی اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ کسان تنظیموں نے کسانوں کے ذریعہ پرالی جلانے (stubble burning) کو جرم کے زمرے سے باہر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ہندوستانی حکومت نے بھی اس مطالبہ کو قبول کرلیا ہے۔

  • Share this:
    نئی دہلی: مودی حکومت نے کسانوں کی ایک اور اہم مطالبہ تسلیم کرلیا ہے۔ مرکزی زرعی وزیر نریندر سنگھ تومر (Union Agriculture Minister Narendra Singh Tomar) نے اس کی اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ کسان تنظیموں نے کسانوں کے ذریعہ پرالی جلانے (stubble burning) کو جرم کے زمرے سے باہر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ہندوستانی حکومت نے بھی اس مطالبہ کو قبول کرلیا ہے۔ پرالی جلانے کو جرم کے زمرے سے باہر رکھنے کا فیصلہ مرکز نے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس شروع ہونے سے دو دن پہلے کیا ہے۔

    اس سے پہلے نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی (Narendra Modi) نے فصلوں میں تنوع، زیرو بجٹ کاشتکاری اور ایم ایس پی کو مزید شفاف اور موثر بنانے کے موضوعات پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کمیٹی کی تشکیل سے ایم ایس پی پر کسانوں کا مطالبہ پورا ہوا۔

    مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے تین زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے ضمن میں کہا کہ اس سے متعلق بل سرمائی اجلاس کے پہلے دن (29 نومبر کو) پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
    مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے تین زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے ضمن میں کہا کہ اس سے متعلق بل سرمائی اجلاس کے پہلے دن (29 نومبر کو) پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔


    مرکزی وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے تین زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے ضمن میں کہا کہ اس سے متعلق بل سرمائی اجلاس کے پہلے دن (29 نومبر کو) پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ تین زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے اعلان کے بعد کسانوں کے آندولن کو جاری رکھنے کا کوئی مطلب نہیں ہے۔ میں کسانوں سے آندولن ختم کرنے اور گھر جانے کی گزارش کرتا ہوں۔

    آندولن کے دوران کسانوں پر درج معاملوں پر بھی بولے تومر

    نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق، نریندر سنگھ تومر نے کہا کہ تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے فیصلے کے بعد میں سمجھتا ہوں کہ اب اس کا کوئی مطلب نہیں رہ جاتا ہے۔ میں کسان تنظیموں سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ آندولن ختم کریں۔ وزیر اعظم نے جو اعلان کیا ہے، اس کا احترام کرتے ہوئے کسانوں کو گھر لوٹنا چاہئے۔ وہ بڑے من کا ثبوت دیں۔ کسان آندولن کے دوران کسانوں پر درج معاملوں کو لے کر تومر نے کہا، ’جہاں تک آندولن کے دوران درج معاملوں کا تعلق ہے، یہ ریاستی حکومتوں کے بیشتر علاقوں میں آتا ہے اور وہ وہ فیصلہ لیں گے۔ ریاستی حکومتیں اپنی ریاستی پالیسی کے مطابق، معاوضے کے موضوع پر بھی فیصلہ لیں گی۔
    Published by:Nisar Ahmad
    First published: