مرکزی وزارت داخلہ نے پنجاب کے وزیراعلی بھگونت مان کی سیکورٹی بڑھائی، ملے گی زیڈ پلس سیکورٹی

مرکزی وزارت داخلہ نے پنجاب کے وزیراعلی بھگونت مان کی سیکورٹی بڑھائی، ملے گی زیڈ پلس سیکورٹی ۔ فائل فوٹو ۔

مرکزی وزارت داخلہ نے پنجاب کے وزیراعلی بھگونت مان کی سیکورٹی بڑھائی، ملے گی زیڈ پلس سیکورٹی ۔ فائل فوٹو ۔

Punjab CM Bhagwant Mann: پنجاب کے وزیراعلی بھگونت مان کو مرکزی وزارت داخلہ نے زیڈ پلس سیکورٹی مہیا کرانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ خالصتانی لیڈر امرتپال سنگھ کی گرفتاری کے بعد سے ان کی سیکورٹی کو بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi | New Delhi
  • Share this:
    نئی دہلی : پنجاب کے وزیراعلی بھگونت مان کو مرکزی وزارت داخلہ نے زیڈ پلس سیکورٹی مہیا کرانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ خالصتانی لیڈر امرتپال سنگھ کی گرفتاری کے بعد سے ان کی سیکورٹی کو بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ وزیراعلی مان کو اب ملک بھر میں زیڈ پلس سیکورٹی ملے گی ۔ ان کو یہ سیکورٹی سی آر پی ایف کی طرف سے مہیا کرائی جائے گی ۔ سی آر پی ایف کی جانب سے ان کو ملک بھر میں زید پلس سیکورٹی کوور دیا جائے گا ۔

    بتادیں کہ زیڈ پلس سیکورٹی فرہم کرنے کا فیصلہ مرکزی سرکار کرتی ہے ۔ خفیہ محکموں کے ذریعہ ان پٹ ملنے کی بنیاد پر زیڈ پلس اور دیگر طرح کی سیکورٹی وی آئی پی افراد کو دی جاتی ہے ۔ زیڈ سیکورٹی دو طرح کی ہوتی ہیں ۔ ایک زیڈ پلس اور دوسری زیڈ سیکورٹی ۔ عام طور پر مرکز کے بڑے وزرا اور ریاستوں کے وزرائے اعلی کو زیڈ پلس سیکورٹی ملی ہوتی ہے ۔

    اس درمیان دیکھا جائے تو ہندوستان میں سیکورٹی بندوبست کو چار زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ زیڈ پلس ، زیڈ، وائی اور ایکس کٹیگری۔ سرکار اس بات کا فیصلہ کرتی ہے ان چار زمروں میں کس کو کون سی سطح کی سیکورٹی دینی ہے ۔

    سرکار خطرے کی بنیاد پر یہ وی آئی پی سیکورٹی وزیراعظم، صدر جمہوریہ، وزیر اعلی، مرکزی وزیر، ممبر پارلیمنٹ، ممبر اسمبلی، پارشد، نوکرشاہ، سابق نوکرشاہ، جج، سابق جج، کاروباری، کرکٹر، فلمی ستارے، سادھو سنت یا عام شہری کسی کو بھی دے سکتی ہے۔

    یہ بھی پڑھئے: پٹرول پمپوں پر 2,000 روپےنوٹ کی بالادستی، گاہکوں کی جانب سے دوہزاردینے پر پٹرول پمپ مالکان پریشان


    یہ بھی پڑھئے: ہندوستان کی اس ریاست میں پٹرول 170 روپے فی لیٹر، 1800 میں فروخت ہورہا ہے گیس سلینڈر، ایسی صورتحال کیوں؟




    زیڈ پلس سیکورٹی کو ملک کی دوسری سب سے بڑی سیکورٹی مانا جاتا ہے۔ اس میں 36 سیکورٹی اہلکار ہوتے ہیں ۔ ان میں 10 این ایس جی اور ایس پی جی کمانڈو ہوتے ہیں ۔ ساتھ ہی کچھ پولیس اہلکار بھی شامل ہوتے ہیں ۔ اس میں آئی ٹی بی پی اور سی آر پی ایف کے جوان بھی سیکورٹی میں تعینات ہوتے ہیں ۔ اس زمرہ کی سیکورٹی میں پہلے لیئر کی ذمہ داری این ایس جی کی ہوتی ہے جبکہ دوسری لیئر ایس پی جی کمانڈو کی ہوتی ہے ۔ اس میں ایسکارٹس اور پائلٹ گاڑیاں بھی دی جاتی ہیں ۔
    Published by:Imtiyaz Saqibe
    First published: