سی بی آئی کرے گی ہاتھرس واقعہ کی جانچ ، وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے دیا حکم
سی بی آئی کرے گی ہاتھرس واقعہ کی جانچ ، وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے دیا حکم
اترپردیش کے ہاتھرس واقعہ میں ہفتہ کو وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سی بی آئی جانچ کا حکم دیا ہے ۔ اس سے پہلے ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم اونیش اوستھی اور ڈی جی پی ایچ سی اوستھی ہاتھرس پہنچے تھے ۔
اترپردیش کے ہاتھرس واقعہ میں ہفتہ کو وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے سی بی آئی جانچ کا حکم دیا ہے ۔ اس سے پہلے ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم اونیش اوستھی اور ڈی جی پی ایچ سی اوستھی ہاتھرس پہنچے تھے ۔ دونوں افسر واپس لکھنو لوٹ چکے ہیں ۔ لکھنو پہنچتے ہی اونیش اوستھی اور ڈی جی پی نے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کرکے موجودہ حالات کے بارے میں جانکاری دی ۔ وہیں ایڈیشنل چیف سکریٹری اور ڈی جی پی نے تقریبا آدھے گھنٹے تک متاثرہ کنبہ سے بات چیت کی اور انہیں غیرجانبدارانہ جانچ کی یقین دہانی کرائی ۔ دونوں اعلی افسران نے بڑی کارروائی کے بھی اشارے دئے ۔
اس سے پہلے جمعہ کو وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ابتدائی جانچ رپورٹ کی بنیاد پر ایس پی وکرم ویر ، ڈی ایس پی رام شبد ، انسپکٹر دنیش کمار ورما ، ڈپٹی انسپکٹر جگویر سنگھ اور پولیس افسر مہیش پال کو معطل کردیا تھا ۔ اسی کے ساتھ ایک اور بڑا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ اس کے تحت معاملہ سے وابستہ پولیس اہلکاروں کے ساتھ ہی متاثرہ کبنہ اور کچھ دیگر لوگوں کا بھی نارکو ٹیسٹ کروایا جائے گا ۔
मुख्यमंत्री श्री @myogiadityanath जी ने सम्पूर्ण हाथरस प्रकरण की जांच सीबीआई से कराए जाने के आदेश दिए हैं।
وہیں ڈی ایس پی پروین کمار کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے ۔ اس حکم کے بعد ایس پی وکرانت ویر کی جگہ ایس پی شاملی ونیت جیسوال کو ہاتھرس کا نیا ایس پی مقرر کیا گیا ہے ۔ بتادیں کہ معاملہ میں ہائی کورٹ کی ڈبل بینچ نے ازخود نوٹس لے لیا ہے ۔ اس سلسلہ میں ہائی کورٹ نے 12 اکتوبر کو ایڈیشنل چیف سکریٹری ہوم ، ڈی جی پی ، اے ڈی جی اور ڈیم ایم و ایس پی سے وضاحت طلب کی تھی ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔