واپس ہوں گی وقف میں درج سرکاری زمین،33 سال پرانا کانگریسی حکمنامہ منسوخ
واپس ہوں گی وقف میں درج سرکاری زمین،33 سال پرانا کانگریسی حکمنامہ منسوخ
پچھلے مہینے ریونیو کونسل کے پرنسپل سکریٹری سدھیر گرگ نے ایک حکم نامہ جاری کیا اور کانگریس کے دور حکومت میں جاری حکم کو ختم کرتے ہوئے دستاویزات کو درست کرنے کی ہدایت دی تھی۔
اُترپردیش حکومت نے 33 سال پرانا حکمنامہ منسوخ کرتے ہوئے وقف میں درج سرکاری زمین کا سروے کرنے کا حکم دیا ہے۔ اگر کوئی عوامی زمین وقف جائیداد میں درج کرلی گئی تھی، تو اسے منسوخ کردیا جائے گا اور وہ ریونیو ڈپارٹمنٹ میں حقیقی فارمیٹ میں درج کی جائے گی۔
حکومت کے اس حکم کے تناظر میں ڈپٹی سکریٹری اقلیتی بہبود اور وقف سیکشن شکیل احمد صدیقی نے تمام ڈیویژنل کمشنروں اور ضلع مجسٹریٹس کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ایک ماہ کے اندر اندر ایسے تمام پلاٹوں کے بارے میں جانکاری طلب کی ہے۔ اس کے ساتھ ریکارڈ درست کرنے کی بھی ہدایات دی گئی ہیں۔ بتادیں کہ 07 اپریل 1989 کو سابق کانگریس حکومت نے ایک حکم جاری کیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ اگر عام جائیداد بنجر، بھیٹا، اوسر و دیگر زمین کا استعمال وقف (مثلاً قبرستان، مسجد، عیدگاہ) کے طور پر کیا جارہا ہو تو اسے وقف جائیداد کے طور پر ہی درج کردیا جائے۔ اس کے بعد اس کی حد بندی کی جائے۔
اس حکم کے تحت ریاست میں لاکھوں ہیکٹر بنجر، بھیٹا اور اوسر اراضی کو وقف جائیداد کے طور پر رجسٹر کیا گیا تھا۔ اب ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ ان جائیدادوں کی نوعیت یا انتظام میں جو تبدیلیاں کی گئی ہیں وہ ریونیو قوانین کے خلاف ہیں۔ پچھلے مہینے ریونیو کونسل کے پرنسپل سکریٹری سدھیر گرگ نے ایک حکم نامہ جاری کیا اور کانگریس کے دور حکومت میں جاری حکم کو ختم کرتے ہوئے دستاویزات کو درست کرنے کی ہدایت دی تھی۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔