سی اے اے اور این پی آر مخالف روشن باغ کے احتجاجی دھرنا کو پولیس کے ذریعہ ختم کرانے کی کوشش
کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر مقامی پولیس انتظامیہ گذشتہ کئی دنوں سے روشن باغ احتجاجی دھرنے میں شامل خواتین پر دھرنا ختم کرنے کے لئے اپنا دباؤ بنا رہی تھی ۔اس کے لئے پولیس انتظامیہ نے شہرکے دانشوروں اور معزز افراد کی خدمات بھی حاصل کی تھی ۔ ۔(تصویر: مشاق عامر، آلہٰ آباد)۔
الہ آباد کے انسپکٹر جنرل آف پولیس کوندر پرتاپ سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ احتجاجی خواتین سے دھرنا ختم کرانے کیلئے مسلسل کوشش کر رہے ہیں اور ان کو امید ہے کہ خواتین دھرنا ختم کرنے کے لئے جلد ہی راضی ہو جائیں گی ۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف الہ آباد کے روشن باغ کا احتجاجی دھرنا مشکلات سے دوچار ہو گیا ہے۔ مقامی پولیس انتظامیہ جہاں ایک طرف احتجاجی دھرنے کو بزور قوت ختم کرنے کے امکانات پرغوررہی ہے تو وہیں دوسری جانب احتجاجی دھرنے میں شامل بعض تنظیمیں کورونا وائرس کے خطرات کو دیکھتے ہوئے دھرنے کو علامتی طور پر جاری رکھنے کے اپنے موقف پر بضد ہیں ۔ روشن باغ میں جاری دھرنے کو آج 70 دن پورے ہو گئے ہیں ۔ کرونا وائرس کے خطرات کو دیکھتے ہوئے پولیس کی طرف سے دھرنے ختم کرانے کی کوششیں تیز تر ہو گئی ہیں۔
روشن باغ کے منصور علی پارک میں پولیس انتظامیہ کے اعلیٰ افسران پہنچ گئے اور احتجاجی خواتین کو دھرنا ختم کرنے کی اپیل کی ۔ اس موقع پر احتجاجی دھرنے سے وابستہ تنظیموں اور سول سو سائٹی کے افراد بھی موجودتھے ۔احتجاجی خواتین کا کہنا تھا کہ وہ کورونا وائرس کے خطرات سے واقف ہیں ۔ تاہم محدود پیمانے پر دھرنے کو جاری رکھا جائے گا۔ مقامی پولیس انتظامیہ نے دھرنے میں شامل خواتین سے براہ راست بات کرنے کی بھی کوشش کی ۔ لیکن دھرنے میں شامل بعض تنظیموں کے کارکنان نے دھرنا ختم کرنے کی سخت مخالفت کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ احتجاجی دھرنے کو پوری طرح سے ختم کرنے کی بجائے اس کو علامتی طور پر جاری رکھنا چاہئے ۔ دریں اثنا الہ آباد کے انسپکٹر جنرل آف پولیس کوندر پرتاپ سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ احتجاجی خواتین سے دھرنا ختم کرانے کیلئے مسلسل کوشش کر رہے ہیں اور ان کو امید ہے کہ خواتین دھرنا ختم کرنے کے لئے جلد ہی راضی ہو جائیں گی ۔ احتجاجی دھرنا ختم کرنے کے مسئلے پر روشن باغ کی خواتین کی رائے منقسم ہو گئی ہے ۔ بعض سماجی تنظیموں اور سول سو سائٹی کے نمائندوں کی رائے ہے کہ کورونا وائرس کے خطرات کو دیکھتے ہوئے احتجاجی دھرنے کو ختم کر دینا چاہئے ۔ جبکہ دھرنے میں شامل بیشتر خواتین کی رائے ہے کہ شہریت ترمیمی قانون اور این پی آر کے خلاف 70 دنوں سے قائم دھرنے کو علامتی طور سے جاری رکھا جائے ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔