اپنا ضلع منتخب کریں۔

    Gyanvapi Masjid Case: مسلم فریق کو کورٹ سے جھٹکا، اعتراض کو کیا خارج، کہا: عرضی سماعت کے قابل

    Gyanvapi Masjid Case: مسلم فریق کو کورٹ سے جھٹکا، اعتراض کو کیا خارج، کہا: عرضی سماعت کے قابل

    Gyanvapi Masjid Case: مسلم فریق کو کورٹ سے جھٹکا، اعتراض کو کیا خارج، کہا: عرضی سماعت کے قابل

    Gyanvapi Masjid Case: وارانسی کی فاسٹ ٹریک عدالت نے گیانواپی احاطہ میں مسلمانوں کی انٹری پر پابندی لگانے اور مسجد کے وضو خانہ میں ملے مبینہ شیولنگ کی پوجا کی اجازت دینے کی اپیل والی عرضی کو جمعرات کو سماعت کے قابل مانتے ہوئے مسلم فریق کے اعتراض کو خارج کردیا ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Uttar Pradesh | Varanasi
    • Share this:
      وارانسی : وارانسی کی فاسٹ ٹریک عدالت نے گیانواپی احاطہ میں مسلمانوں کی انٹری پر پابندی لگانے اور مسجد کے وضو خانہ میں ملے مبینہ شیولنگ کی پوجا کی اجازت دینے کی اپیل والی عرضی کو جمعرات کو سماعت کے قابل مانتے ہوئے مسلم فریق کے اعتراض کو خارج کردیا ۔ عدالت اب اس معاملہ کی اگلی سماعت دو دسمبر کو کرے گی ۔ وکیل سلبھ پرکاش نے بتایا کہ سول جج (سینئر ڈویزن) فاسٹ ٹریک کورٹ مہندر کمار پانڈے کی عدالت نے کرن سنگھ کی طرف سے داخل عرضی کو سماعت کے قابل مانا ہے ۔

      پرکاش نے بتایا کہ ہندو فریق کے وکلا نے دلیل دی کہ جائیداد کے حقوق کے تحت دیوتا کو اپنی جائیداد پانے کا بنیادی حق ہے ۔ اس پر عدالت نے یہ کہتے ہوئے مسلم فریق کے اعتراض کو خارج کردیا کہ اس معاملہ میں پلیسیز آف ورشپ ایکٹ 1991 لاگو نہیں ہوتا ہے ۔ ایسے میں یہ عرضی سماعت کے قابل ہے ۔

      یہ بھی پڑھئے: بڑی خبر! سعوی عرب جانے والے ہندوستانیوں کو ویزا کے حصول کیلئے اب نہیں دیناہوگا یہ سرٹیفکیٹ


      یہ بھی پڑھئے: شدید سردی میں بھی چین کو منہ توڑ جواب دے سکیں گے ہندوستانی جوان، ہوگیا یہ بڑا کام


      غور طلب ہے کہ اس معاملہ میں عرضی گزار کرن سنگھ کی طرف سے گیان واپی کمپلیکس میں مسلمانوں کی انٹری پر پابندی لگانے، احاطہ کو ہندووں کو سونپنے اور مبینہ شیولنگ کی پوجا پاٹھ کی اجازت دینے کی مانگ کی گئی تھی ۔

      مسلم فریق یعنی انجمن انتظامیہ نے عرضی کے قابل غور ہونے پر سوال اٹھایا تھا ۔ مسلم فریق نے کہا تھا کہ یہ معاملہ پلیسیز آف ورشپ ایکٹ 1991 کے تحت آتا ہے ، لہذا اس پر سماعت نہ کی جائے ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: