اپنا ضلع منتخب کریں۔

    گیانواپی مسجد معاملہ: ہائی کورٹ میں سماعت جاری، ہندو فریق نے کہا: وقف کی نہیں ہے متنازع جائیداد

    گیانواپی مسجد معاملہ: ہائی کورٹ میں سماعت جاری، ہندو فریق نے کہا: وقف کی نہیں ہے متنازع جائیداد  (Photo-News18)

    گیانواپی مسجد معاملہ: ہائی کورٹ میں سماعت جاری، ہندو فریق نے کہا: وقف کی نہیں ہے متنازع جائیداد (Photo-News18)

    Gyanvapi Mosque Case: وارانسی کے گیانواپی مسجد کمپلیکس میں شرنگار گوری اور دیگر دیوی دیوتا کی مستقل عبادت کی مانگ سے وابستہ عرضی کی سماعت الہ آباد ہائی کورٹ میں چل رہی ہے ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Uttar Pradesh | Allahabad
    • Share this:
      پریاگ راج: وارانسی کے گیانواپی مسجد کمپلیکس میں شرنگار گوری اور دیگر دیوی دیوتا کی مستقل عبادت کی مانگ سے وابستہ عرضی کی سماعت الہ آباد ہائی کورٹ میں چل رہی ہے ۔ اس درمیان جمعرات کو ہندو فریق کے وکیل نے کہا کہ وقف ایکٹ کی دفعات لاگو نہیں ہوں گی، کیونکہ متنازع جائیداد وقف کی جائیداد نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وقف ایکٹ کی دفعات اس لئے بھی یہاں لاگو نہیں ہوں گی، کیونکہ یہ دو مسلموں کے درمیان تنازع نہیں ہے ۔ مقررہ تاریخ کے مطابق جمعرات کو اس معاملہ میں سماعت شروع ہوئی ۔

      حالانکہ کچھ دیر سماعت کے بعد جسٹس جے جے منیر نے اس معاملہ میں اگلی سماعت 16 دسمبر کو کرنے کی ہدایت دی ۔ قابل ذکر ہے کہ پانچ ہندو خواتین نے وارانسی کے گیانواپی کملیکس میں شرنگار گوری اور دیگر دیوی دیوتاوں کی پوجا ارچنا کی اجازت مانگی اور وارانسی کی عدالت میں عرضی داخل کی ۔ اس کے قابل سماعت ہونے پر انجمن انتظامیہ کے اعتراض کو نچلی عدالت نے خارج کردیا ۔

      یہ بھی پڑھئے: 26 سال پرانے گینگسٹر کیس میں مختار انصاری کو 10 سال کی سزا، فیصلہ سنتے ہی روپڑا مافیا ڈان


      یہ بھی پڑھئے: دہشت گردوں کی کشمیری پنڈتوں کو دھمکی، کہا: ٹرانزٹ کالونیوں کو بنا دیں گے قبرستان



      انجمن انتظامیہ نے نچلی عدالت کے حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے ۔ انجمن انتظامیہ کی عرضی خارج کرتے ہوئے وارانسی کے ضلع جج نے 12 ستمبر کے اپنے حکم میں کہا تھا کہ ان پانچ ہندو خواتین کے سوٹ پر عبادت گاہوں کے قانون، وقف ایکٹ اور یوپی شری کاشی وشوناتھ مندر ایکٹ سے کوئی پابندی نہیں ہے ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: