اترپردیش: اساتذہ کی مسلسل تربیت کرے گی معیاری تعلیم کی فراہمی کے راستے ہموار
اترپردیش: اساتذہ کی مسلسل تربیت کرے گی معیاری تعلیم کی فراہمی کے راستے ہموار
Uttar Pradesh News: ڈاکٹر سید ندیم اختر نے تعلیم کے معیار و وقار پر روشںی ڈالتے ہوئے کہا کہ دیگر چیزوں اور وسائل کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ، لیکن یہ ایک حقیقیت ہے کہ بچے وہیں پڑھنے جانا چاہتے ہیں ، جہاں ٹیچر اچھے ہوتے ہیں لہٰذا معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے اچھےاساتذہ کی تقرری کے ساتھ ساتھ ان کی ٹریننگ بھی مسلسل ہونی چاہئے۔
لکھنو : انٹیگرل یونیورسٹی لکھنئو اور معروف تنظیم آئی ڈو کے باہمی اشتراک سے تعلیمی اور معاشی پسماندگی کے عنوان پر منعقد ہونے والی دوروزہ کانفرنس کے دوسرے دن کے پہلے سیشن میں یونیورسٹی آف راجستھان کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر فرقان قمر، انٹیگرل یونیورسٹی کے پروچانسلر ڈاکٹر سید ندیم اختر، سی ایم ایس کی منیجنگ ڈائرکٹر گیتا گاندھی کنگڈن، مولانا آزاد یونیورسٹی جودھ پور کے چئرپرسن محمد عتیق اور انجمنِ اسلام مہاراشٹر کے صدر ڈاکٹر ظہیر اسحاق قاضی نے اظہار خیال کیا ۔
واضح رہے کہ اس موقع پر صفِ سامعین میں سید ضمیر الدین شاہ ، پروفیسر سید وسیم اختر، ڈاکٹر نجیب جنگ، ڈاکٹر ایس وائی قریشی، ڈاکٹر کے رحمان ، شاہد صدیقی ، ڈاکٹر پی اے انعام دار اور پروفیسر امیتابھ کنڈو سمیت علمی ادبی اور سماجی دنیا کی ممتاز شخصیات اور ملک کے مختلف علاقوں کے تعلیمی داروں کے ذمہ داران اور اساتذہ اور نمائندے موجود تھے ۔ اجلاس کے کلیدی خطیب کی حیثیت سے ڈاکٹر فرقان نے کہا کہ تعلیم ومعاش کے تعلق سے پسماندہ لوگوں کے سامنے بڑے چیلنجز ہیں، جودانشور یہ کہہ رہے ہیں کہ اقلیتوں اور دیگر پسماندہ لوگوں کو مزید اسکولوں کی ضرورت نہیں ہے وہ غلط ہیں، ہمیں موجود اسکولوں کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ مزید اسکولوں کالجوں اور یونیورسٹیوں کی ضرورت ہے ۔ اس موقع پر اپنی مختصر مگر جامع تقریر میں ڈاکٹر سید ندیم اختر نے تعلیم کے معیار و وقار پر روشںی ڈالتے ہوئے کہا کہ دیگر چیزوں اور وسائل کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ، لیکن یہ ایک حقیقیت ہے کہ بچے وہیں پڑھنے جانا چاہتے ہیں ، جہاں ٹیچر اچھے ہوتے ہیں لہٰذا معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے اچھےاساتذہ کی تقرری کے ساتھ ساتھ ان کی ٹریننگ بھی مسلسل ہونی چاہئے۔
ڈاکٹر ندیم اختر نے موضوع کی مناسبت سے کئی اشعار بھی کوٹ کئے اور بہترین مثالیں پیش کرتے ہوئے کوالیٹی ایجوکیشن کی معنویت ومقصدیت کو بخوبی واضح کیا ۔ ڈاکٹر گیتا نے سرکاری اور پرائویٹ اسکولوں کا تجزیہ پیش کرتے ہوئے معنی خیز نکات بیان کئے جبکہ ڈاکٹر ظہیر اسحاق اورمحمد عتیق نے بھی موضوع کی مناسبت سے نہایت عمدہ اور معلوماتی گفتگو کی ۔
اس اجلاس کے آخر میں موجود لوگوں نے مقررین سے کچھ سوالات بھی کئے بعد ازیں معروف صحافی اور سابق ایم پی شاہد صدیقی نے انٹیگرل یونیورسٹی کی یاد گار کے طور پر مقررین کو یادگاری نشانات پیش کئے ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔