اپنا ضلع منتخب کریں۔

    میرٹھ کی زینب خاتون بنی ایک مثال، دبئی میں منعقدہ پیرا پاور ورلڈ کپ میں تمغہ جیت کر ملک کا نام کیا روشن

    میرٹھ کی زینب خاتون بنی ایک مثال، دبئی میں منعقدہ پیرا پاور ورلڈ کپ میں تمغہ جیت کر ملک کا نام کیا روشن

    میرٹھ کی زینب خاتون بنی ایک مثال، دبئی میں منعقدہ پیرا پاور ورلڈ کپ میں تمغہ جیت کر ملک کا نام کیا روشن

    Meerut News: انٹرنیشنل پیرا لفٹر کھلاڑی زینب خاتون نے کہا کہ زندگی میں کافی مشکلات ہیں، لیکن انہوں نے کامیابی حاصل کرنے کے لیے مشکلات سے ہی سبق سیکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس میڈل سے انہیں ایک نئی توانائی ملی ہے۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Uttar Pradesh | Meerut
    • Share this:
      میرٹھ : منزل پانے کی خواہش ہر کسی کی ہوتی ہے۔ لیکن اس منزل تک پہنچنے میں کئی مرتبہ مشکلات کی وجہ سے حوصلے ڈگمگانے لگتے ہیں، لیکن اگر کچھ کرنے کا جذبہ ہو تو انسان مقصد حاصل کر ہی لیتا ہے اور یہ بات ثابت بھی ہو چکی ہے۔ ایسی ہی ایک کیلاش پرکاش اسٹیڈیم میں پریکٹس کرنے والی انٹرنیشنل پیرا لفٹر کھلاڑی زینب خاتون ہیں، جنہوں نے 2 سال کی محنت کے بعد دبئی میں منعقدہ پیرا پاور ورلڈ کپ میں کانسہ کا تمغہ جیت کر میرٹھ کا نام روشن کیا ہے۔ اس کامیابی پر ان کے گاؤں میں جشن کا ماحول ہے ۔

      زینب خاتون کے کوچ پرفل تیاگی نے کہا کہ یہ ان کے لئے انتہائی فخر کا لمحہ ہے کہ ان کی پیرا لفٹر کھلاڑی نے بین الاقوامی سطح پر یہ تمغہ حاصل کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 61 کلوگرام کیٹیگری میں 70 کلوگرام وزن اٹھا کر کانسہ کا تمغہ جیت کر ملک کا نام روشن کیا ہے ۔

      یہ بھی پڑھئے: ’غلط معلومات‘ پھیلانے والے 3 یوٹیوب چینلز بے نقاب، لاکھوں میں سبسکرائبرز کی تعداد


      یہ بھی پڑھئے: نئے سال کی آمد، پرانا خوف برقرار، چین میں کووڈ۔19 کیسوں میں اضافہ، ہندوستان پر سایے


      ملک کے کل 5 مرد اور 4 خاتون کھلاڑیوں نے اس مقابلہ میں حصہ لیا۔ اگر ہم اتر پردیش کی بات کریں تو اتر پردیش کے صرف میرٹھ سے ہی 2 کھلاڑی منتخب ہوئے تھے۔ وہ دونوں کھلاڑی میرٹھ کے رہنے والے تھے، جن میں ایک سمیت اور دوسری زینب خاتون تھی۔

      نیوز 18 لوکل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انٹرنیشنل پیرا لفٹر کھلاڑی زینب خاتون نے کہا کہ زندگی میں کافی مشکلات ہیں، لیکن انہوں نے کامیابی حاصل کرنے کے لیے مشکلات سے ہی سبق سیکھا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس میڈل سے انہیں ایک نئی توانائی ملی ہے۔ اب وہ آنے والے وقت میں پیرا اولمپکس میں ملک کے لئے طلائی تمغہ لانا چاہتی ہیں اور اس کے لئے وہ دن رات محنت کریں گی۔ یہی نہیں انھوں نے دوسرے کھلاڑیوں سے بھی کہا کہ وہ اپنے حوصلے نہ ہاریں، اگر وہ زندگی میں مقصد کے لئے لگاتار محنت کرتے رہیں گے تو ایک دن انھیں بھی یہ موقع ضرور ملے گا، جو انہیں ملا ہے ۔

      بتادیں کہ زینب خاتون کا تعلق ایک عام گھرانے سے ہے۔ معذور ہونے کی وجہ سے انہیں بیساکھی کا سہارا بھی لینا پڑتا ہے، لیکن انہوں نے اپنی بیساکھی کا سہارا لے کر ہمت کی۔ اب وہ دوسرے نوجوانوں کے لئے ایک تحریک بن گئی ہیں ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: