اپنا ضلع منتخب کریں۔

    بڑی خبر: تین دفعات میں اعظم خان قصوروار قرار، سنائی گئی تین سال کی سزا

    بڑی خبر: تین دفعات میں اعظم خان قصوروار قرار، سنائی گئی تین سال کی سزا

    بڑی خبر: تین دفعات میں اعظم خان قصوروار قرار، سنائی گئی تین سال کی سزا

    Azam Khan Hate Speech Case: رامپور کی ایم پی ۔ ایم ایل اے کورٹ نے اعظم خان کو آئی پی سی کی تین دفعات کے تحت قصوروار قراردیا ۔ کورٹ نے دونوں فریقوں کو سننے کے بعد اعظم خان کو تین سال کی سزا سنائی ہے ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Uttar Pradesh | Rampur
    • Share this:
      رامپور : سماجوادی پارٹی کے قداور لیڈر اور رامپور سے ممبر اسمبلی اعظم خان کی سیاسی اننگز کیلئے 27 اکتوبر کا دن انتہائی اہم رہا ۔ رامپور کی ایم پی ۔ ایم ایل اے کورٹ نے اعظم خان کو آئی پی سی کی تین دفعات کے تحت قصوروار قراردیا ۔ کورٹ نے دونوں فریقوں کو سننے کے بعد اعظم خان کو تین سال کی سزا سنائی ہے ۔ سزا کے بعد اب اعظم خان کی اسمبلی کی رکنیت بھی ختم ہوجائے گی ۔

      دراصل سال 2019 میں لوک سبھا الیکشن کے دوران اعظم خان کے خلاف ہیٹ اسپیچ کا ایک معاملہ درج کیا گیا تھا ۔ مبینہ طور پر اعظم نے رامپور کی ملک اسمبلی سیٹ میں ایک انتخابی تقریر کے دوران قابل اعتراض اور اشتعال انگیز تبصرے کئے تھے ۔ انہوں نے اس وقت کے ڈی ایم، وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیر اعظم نریندر مودی کو لے کر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا ۔

      بی جے پی کے لیڈر آکاش سکسینہ نے اس کی شکایت کی تھی اور اسی معاملہ میں رامپور کی ایم پی ۔ ایم ایل اے کورٹ نے آج اپنا فیصلہ سنایا ہے ۔ وہیں دوسری طرف ہیٹ اسپیچ معاملہ میں اعظم خان کو قصوروار قرار دئے جانے پر ایس پی نے بی جے پی پر تیکھا حملہ بولا ہے ۔ ایس پی لیڈر فخر الحسن کا کہنا ہے کہ جان بوجھ کا یہ کیا جارہا ہے ۔ کسی بھی بی جے پی لیڈر کو سزا نہیں ہورہی ہے ۔

      یہ بھی پڑھئے: ’کشمیر کے ضمن میں نہرو نے کی پانچ غلطیوں! آج اس کی 75 ویں ہے برسی‘ مرکزی وزیر قانون رجیجو


      یہ بھی پڑھئے: پولیس نے چار TRS ارکان اسمبلی کی خریدوفروخت کا کیا پردہ فاش، ہوئے بڑے انکشاف



      ادھر کورٹ کے فیصلہ کو لے کر بی جے پی لیڈر آکاش سکسینہ نے کہا کہ یوگی سرکار میں اعظم خان کا خوف لوگوں کے دل سے ختم ہورہا ہے ۔ اعظم خان 87 معاملات میں ملزم ہیں اور کئی اور معاملات میں اعظم خان کو سزا ہوسکتی ہے ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: