اپنا ضلع منتخب کریں۔

    گیانواپی کیس میں ہندو فریق کو لگا جھٹکا ، مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ نہیں ہوگی

    گیانواپی کیس میں ہندو فریق کو لگا جھٹکا ، مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ نہیں ہوگی

    گیانواپی کیس میں ہندو فریق کو لگا جھٹکا ، مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ نہیں ہوگی

    Varanasi court judgement on carbon dating of Gyanvapi 'Shivling': گیانواپی ۔ شرنگار گوری معاملہ میں عدالت نے ہندو فریق کی مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کی مانگ والی عرضی خارج کردی اور کہا کہ مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ جانچ نہیں ہوگی ۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Uttar Pradesh | Lucknow | Varanasi
    • Share this:
      وارانسی : اترپردیش کے وارانسی میں واقع گیانواپی کمپس میں ملے مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ جانچ کی مانگ کررہے ہندو فریقوں کی امیدوں کو ضلع عدالت سے بڑا جھٹکا لگا ہے ۔ گیانواپی ۔ شرنگار گوری معاملہ میں عدالت نے ہندو فریق کی مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ کی مانگ والی عرضی خارج کردی اور کہا کہ مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ جانچ نہیں ہوگی ۔ اپنے فیصلے میں عدالت نے کہا کہ جہاں مبینہ شیولنگ ملا تھا، اس کو محفوظ رکھا جائے ۔ بتادیں کہ گیارہ اکتوبر کو عدالت نے فیصلہ 14 اکتوبر تک کیلئے محفوظ رکھ لیا تھا ۔

      وارانسی ضلع جج ڈاکٹر کرشن وشویش نے کورٹ روم میں 58 لوگوں کی موجودگی میں تقریبا ڈھائی بجے یہ فیصلہ سنایا ۔ جج نے کہا کہ وہ نہیں چاہتے ہیں کہ مبینہ شیولنگ کی بے حرمتی ہو، اس لئے کاربن ڈیٹنگ کی مانگ کا خارج کرتے ہیں ۔

      یہ بھی پڑھئے: علی گڑھ میں غیرقانونی پائے گئے 103مدارس، یوگی حکومت کرسکتی ہے کاروائی


       

      یہ بھی پڑھئے: جسٹس علی محمد ماگرے کی تقرری پر رشتہ داروں اور دوست۔احباب میں خوش کی لہر


      بتادیں کہ وکیل مہندر پرتاپ پانڈے کے مطابق سات اکتوبر کو ہندو فریق نے گیانواپی کیمپس میں پائے جانے والے مبینہ شیولنگ کی کاربن ڈیٹنگ اور سائنسی جانچ کو لے کر اپنی وضاحت پیش کرتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ وضو خانہ میں ملا مبینہ شیولنگ ان کے سوٹ کا حصہ ہے ۔ ہندو فریق کی وضاحت پر مسلم فریق کے ترجمان نے اپنے جواب جمع کرایا ۔

      مسلم فریق کے وکیل ممتاز احمد نے بتایا تھا کہ انہوں نے عدالت سے کہا ہے کہ کیمپس میں ملے اسٹرکچر کی کاربن ڈیٹنگ نہیں کرائی جاسکتی ۔ انہوں نے کہا کہ دوسرا ہندو فریق توڑ پھوڑ کی بات کررہا ہے ، جس سے اسٹرکچر تباہ ہوسکتا ہے۔ جبکہ سپریم کورٹ نے اس کو محفوظ رکھنے کا حکم دیا ہے ۔ اگر کاربن ڈیٹنگ کے نام پر اسٹرکچر میں توڑ پھوڑ کی جاتی ہے تو یہ سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہوگی ۔
      Published by:Imtiyaz Saqibe
      First published: