لکھنو : اترپردیش کے وارانسی میں واقع گیانواپی مسجد معاملہ کو لے کر الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بینچ میں ایک عرضی داخل کی گئی ہے ۔ یہ مفاد عامہ کی عرضی گیانواپی احاطہ میں ملے اسٹرکچر کی نوعیت کی اسٹڈی کرنے کیلئے ایک کمیٹی / کمیشن مقرر کرنے کی ہدایت دینے کے ساتھ یہ جاننے کیلئے کہ کیا وہ شیولنگ ہے یا ایک فوارہ ہے، کو لے کر دائر کی گئی ہے ۔
دراصل وارانسی کے گیانواپی مسجد احاطہ کے وضو خانہ میں ملے اسٹرکچر کو لے کر ہندو فریق کہہ رہا ہے کہ یہ شیولنگ ہے تو وہیں ملسم فریق کہہ رہا ہے کہ یہ فوارہ ہے۔ ویسے گیانواپی مسجد کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے حکم کے بعد وارانسی ضلع کورٹ میں چل رہی ہے اور اگلی سماعت کی تاریخ چار جولائی طے کی گئی ہے ۔ دراصل ایک جون سے عدالتوں میں گرمی کی چھٹیوں کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔
بتادیں کہ پچھلے دنوں گیانواپی مسجد کی سروے رپورٹ کا ویڈیو لیک ہونے سے ہنگامہ مچ گیا تھا ۔ سروے رپورٹ کا ویڈیو کورٹ میں سماعت پوری ہونے کے کچھ دیر بعد ہی لیک ہوگیا اور ٹی وی پر چلنے لگا، جس کے بعد ہندو فریق کے وکیل ہری شنکر جین نے کہا کہ ہم لوگوں نے ابھی تک سروے رپورٹ کو کھولا بھی نہیں ہے اور یہ ٹی وی پر چلنے لگی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سروے رپورٹ کے لفافے سیل بند رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس کے ساتھ ہی سیل بند لفافے بھی دکھائے ۔ انہوں نے کہا کہ کورٹ کو ویڈیو لیک کرنے والے کی ذمہ داری طے کرنی ہوگی ۔
بتادیں کہ سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مبینہ فوارے کے بیچوں بیچ 63 سینٹی میٹر کا ایک سوراخ ملا ہے ، اس کے علاوہ کوئی سوراخ کسی بھی جانب یا کسی بھی دیگر جگہ پر تلاش کرنے پر نہیں ملا ۔ رپورٹ کے مطابق تالاب کا سائز 33×33 فٹ ہے ، جس کی ویڈیوگرافی اور فوٹوگرافی کی گئی ہے ۔
Published by:Imtiyaz Saqibe
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔