Uttarakhand Glacier Burst : پوری رات چلا ریسکیو آپریشن ، ابھی بھی 170 افراد لاپتہ ، 14 لاشیں برآمد
اتراکھنڈ کے چمولی ضلع میں اتوار کے روزگلیشیئر دھنسنے کے پیش آنے والے قدرتی حادثے میں اب تک 150 لوگ لاپتہ ہیں اور 14 لوگوں کی لاشیں برآمد کی جاچکی ہیں ۔
- News18 Urdu
- Last Updated: Feb 08, 2021 11:06 AM IST

اب ک کل 15 افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے اور الگ الگ مقامات سے 14 لاشیں برآمد کی گئی ہیں ۔
اتراکھنڈ کے چمولی ضلع میں اتوار کے روزگلیشیئر دھنسنے کے پیش آنے والے قدرتی حادثے میں اب تک 170 لوگ لاپتہ ہیں اور 14 لوگوں کی لاشیں برآمد کی جاچکی ہیں ۔ آئی ٹی بی پی کے ترجمان وویک پانڈے نے ریسکیو آپریشن کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ہماری ٹیم نے دوسری ٹنل میں راحت اور بچاو کام تیز کریا ہے ۔ ہمیں جانکاری ہے کہ تقریبا تیس افراد وہاں پھنسے ہوسکتے ہیں ۔ ایک ٹنل کو صاف کرنے کیلئے تقریب تین سو آئی ٹی بی پی کے جوان لگائے گئے ہیں ۔
چمولی پولیس نے ٹویٹ کرکے بتایا کہ ٹنل میں پھنسے لوگوں کیلئے بچاو اور راحت کے کام جاری ہیں ۔ جے سی بی کی مدد سے ٹنل کے اندر پہنچ کر راستہ کھولنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اب ک کل 15 افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے اور الگ الگ مقامات سے 14 لاشیں برآمد کی گئی ہیں ۔
टनल में फंसे लोगों के लिए राहत एवं बचाव कार्य जारी। जेसीबी की मदद से टनल के अंदर पहुंच कर रास्ता खोलने का प्रयास किया जा रहा है।
अब तक कुल 15 व्यक्तियों को रेस्क्यू किया गया है एवं 14 शव अलग-अलग स्थानों से बरामद किये गये हैं।#tapovanrescue #Chamoli #Uttarakhand_Disaster pic.twitter.com/szSaxJfEy7
— chamoli police (@chamolipolice) February 8, 2021
اتراکھنڈ کے چمولی ضلع میں گلیشیئر ٹوٹنے سے بڑی تباہی ہوئی ہے۔ اس کے سبب الکنندا اور دھولی گنگا طغیانی پر ہیں۔ رشی گنگا دریا پر پاور پروجیکٹ کے ڈیم کا ایک حصہ ٹوٹ گیا ہے۔ گلیشیئر کے ٹوٹنے سے بڑی تباہی کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے، جس کے پیش نظر انتظامیہ پوری طرح سے الرٹ پر ہے۔
Uttarakhand: SDRF begins their rescue operation at the tunnel near Tapovan Dam in Chamoli.
(Pics Source: SDRF) pic.twitter.com/Ko1PMn0scS
— ANI (@ANI) February 8, 2021
گلیشئئر ٹوٹنے کی وجہ سے الکنندا میں پانی کا بہاؤ کافی بڑھ گیا ہے۔ پانی کے تیز بہاؤ میں کئی گھروں کے بہہ جانے کا خدشہ ہے۔آس پاس کے علاقے خالی کرائے جارہے ہیں۔ لوگوں سے محفوظ مقامات پر جانے کی اپیل کی جارہی ہے۔