نئی دہلی: راجستھان (Rajasthan) میں چل رہے سیاسی بحران کے درمیان سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر وسندھرا راجے (Vasundhara Raje) نے ہفتہ کو وزیر دفاع راجناتھ سنگھ (Rajnath Singh) سے ملاقات کی۔ سمجھا جاتا ہے کہ دونوں لیڈروں کے درمیان راجستھان کے سیاسی حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وسندھرا راجے گزشتہ کچھ دنوں سے دہلی میں ہیں۔ انہوں نے ہفتہ کو بی جے پی صدر جے پی نڈا (BJP president JP Nadda) اور پارٹی کے تنظیمی جنرل سکریٹری بی ایل سنتوش سے بھی ملاقات کی تھی۔
حالانکہ ان ملاقات کے دوران وسندھرا راجے کی پارٹی لیڈروں (party leaders) سے کیا بات چیت ہوئی، اس پر آفیشیل طور پر کوئی اطلاع نہیں (official information) دی گئی ہے۔ وسندھرا (Vasundhara) راجے کی یہ ملاقاتیں اس لئے اہم ہوجاتی ہیں کیونکہ گزشتہ ماہ سے شروع ہوئے سیاسی بحران (political crisis) کے دوران وہ جے پور میں ہوئی بی جے پی کی میٹنگ (BJP Meetings) سے الگ رہی ہیں اور انہوں نے پورے سیاسی حالات پر خاموشی اختیار کئے رکھی۔

بی جے پی کا ایک طبقہ اشوک گہلوت حکومت کو گرانے کے حق میں ہے جبکہ وسندھرا راجے اس کے حق میں نہیں ہیں۔ فائل فوٹو
سچن پائلٹ کی بغاوت سے ہوئی رسہ کشیواضح رہے کہ سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ اور کانگریس کے کچھ دیگر اراکین اسمبلی کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کے خلاف باغیانہ رخ اپنانے کے سبب راجستھان میں گزشتہ کچھ ہفتوں سے سیاسی رسہ کشی چل رہی ہے۔ کانگریس اعلیٰ کمان نے پائلٹ کو ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر اور نائب وزیراعلیٰ کے عہدوں سے ہٹا دیا تھا۔

سابق نائب وزیر اعلیٰ سچن پائلٹ اور کانگریس کے کچھ دیگر اراکین اسمبلی کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت کے خلاف باغیانہ رخ اپنانے کے سبب راجستھان میں گزشتہ کچھ ہفتوں سے سیاسی رسہ کشی چل رہی ہے۔
گہلوت حکومت کو گرانے سے متعلق بی جے پی اور وسندھرا کا الگ موقفراجستھان اسمبلی کا سیشن 14 اگست سے شروع ہو رہا ہے۔ امکان ہے کہ اشوک گہلوت اس دوران اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے لئے تجویز لاسکتے ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اشوک گہلوت کے پاس نمبر مکمل ہے اور وہ مکمل اکثریت ثابت کرنے کو لے کر پُرجوش ہیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔