نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا دہلی میں مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف پارٹی کے احتجاج کے دوران نئی دہلی میں ’24 اکبر روڈ‘ واقع کانگریس ہیڈ کوارٹر (اے آئی سی سی) کے پاس لگائے گئے پولیس بیریکیڈ کے اوپر سے کود گئیں۔ وہ یہاں جمعہ کے روز وزیر اعظم نریندر مودی کی رہائش گاہ (پردھان منتری آواس) کے گھیراو کے پروگرام میں شامل ہونے کے لئے پہنچی تھیں، جہاں سے انہیں حراست میں لے لیا گیا۔
کانگریس نے مہنگائی، بے روزگاری اور کئی اشیائے خوردنی کو جی ایس ٹی (سامان اور سروس ٹیکس) کے دائرے میں لائے جانے کے خلاف احتجاج کیا، جس کے بعد پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی اور جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا سمیت کئی لیڈران کو حراست میں لے لیا گیا۔ پارٹی کے احتجاج میں شامل ہوئے لیڈران نے کالے رنگ کے کپڑے پہن رکھے تھے۔
راہل گاندھی کی قیادت میں کانگریس اراکین پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ احاطے سے راشٹرپتی بھون کے لئے مارچ نکالا۔ حالانکہ پولیس نے انہیں بیچ میں ہی روک دیا اور حراست میں لے لیا۔ کانگریس نے مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف جمعہ کے روز ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ اس کے تحت کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے اراکین اور پارٹی کے سینئر لیڈران کا وزیر اعظم کی رہائش گاہ ‘گھیراو کرنے‘ کا منصوبہ تھا۔ پارٹی کے کئی لیڈر اورکارکنان اسی کے لئے کانگریس ہیڈ کوارٹر پر جمع ہوئے تھے۔
کالے رنگ کی شلوار-قمیص اور دوپٹہ پہنے پرینکا گاندھی پارٹی ہیڈ کوارٹر کے سامنے پولیس کے ذریعہ لگائے گئے بیریکیٹ کو کود کر دوسری طرف پہنچ گئیں اور سڑک پر دھرنے پر بیٹھ گئیں۔ کچھ دیر بعد پولیس نے انہیں حراست میں لیا۔ اس دوران کانگریس کارکنان نے وزیرا عظم نریندر مودی اور حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی۔
پارلیمنٹ احاطے سے پارٹی اراکین پارلیمنٹ کا مارچ شروع ہونے سے پہلے کانگریس صدر سونیا گاندھی بھی اس میں تھوڑی دیر کے لئے شامل ہوئیں۔ حراست میں لئے جانے سے پہلے راہل گاندھی نے الزام لگایا کہ ملک میں جمہوریت کا قتل کیا جا رہا ہے۔ دہلی پولیس نے نئی دہلی ضلع میں حکم امتناعی نافذ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے جمعہ کے روز قومی دارالحکومت میں کانگریس کے احتجاج کو اجازت نہیں دی تھی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔