کرناٹک کے سبھی 224 اسمبلی حلقوں میں آج صبح 7 بجے سے رائے دہی کا آغاز ہوگیا ہے، جو شام 6 بجے تک جاری رہے گی۔ ووٹوں کی گنتی 13 مئی کو ہوگی۔ سیاسی پارٹیوں نے دیڑھ مہینے سے زیادہ وقت میں سینکڑوں ریلیوں، روڈ شوز، آف لائن اور آن لائن انتخابی مہموں کے ذریعے ووٹروں کو اپنے حق میں کرنے کی کوششیں کیں، اب معاملہ ووٹروں کے ہاتھ میں آگیا ہے، جو اگلے 5 سالوں کے لیے کرناٹک کے اقتدار میں کون بیٹھے گا، اس پر اپنی آخری مہر ثبت کریں گے۔
19 عوامی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے بی جے پی کی جارحانہ مہم کے ایک حصے کے طور پر چھ روڈ شو منعقد کیے، کرناٹک کے لوگوں کو ٹویٹر پر ایک ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں ریاست کو ملک میں نمبر ایک بنانے کے اپنے مشن میں ان کا ’آشیرواد‘ طلب کیا گیا۔ وہیں، کانگریس نے پی ایم مودی کی اپیل پر اعتراض کیا اور الیکشن کمیشن سے رجوع کیا، اور 'ماڈل کوڈ کی خلاف ورزی' پر وزیر اعظم کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
کرناٹک کے 58,545 پولنگ اسٹیشنوں پر کل 5,31,33,054 ووٹر ووٹ ڈالنے کے اہل ہیں جہاں 2,615 امیدوار میدان میں ہیں۔ ووٹرز میں 2,67,28,053 مرد، 2,64,00,074 خواتین اور 4,927 دیگر ہیں جبکہ امیدواروں میں 2,430 مرد، 184 خواتین اور 1 تیسری جنس ہے۔ کرناٹک میں گزشتہ 38 سالوں سے ہر 5 سال بعد حکومت بدلتی رہی ہے۔ آخری بار 1985 میں رام کرشن ہیگڑے کی قیادت میں جنتا پارٹی نے اقتدار میں رہتے ہوئے الیکشن جیتا تھا۔
سال 2018 کے کرناٹک اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 104، کانگریس نے 78 اور جے ڈی ایس نے 37 سیٹیں جیتیں۔ کسی پارٹی کو اکثریت نہیں ملی۔ بی ایس یدی یورپا نے 17 مئی 2018 کو چیف منسٹر کے طور پر حلف لیا تھا، لیکن ایوان میں اپنی اکثریت ثابت نہ کر پانے کی وجہ سے 23 مئی کو استعفیٰ دے دیا تھا۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔