میرٹھ کے شاستری نگر سیکٹر تین میں واقع درگاہ نجف علی شاہ نیازی کی درگاہ اور قبرستان کے علاوہ تقریباً پانچ ہزار گز جائیداد وقف الاولاد کے طور پر سنّی وقف بورڈ میں درج ہے، لیکن انتظامیہ اور وقف بورڈ کی لاپرواہی کی وجہ سے اب درگاہ اور قبرستان کی جائیداد برباد ہو رہی ہے اور اس پر ناجائز قبضے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔
میرٹھ کے شاستری نگر علاقے میں موجود درگاہ نجف علی شاہ قدیم درگاہ ہے اور درگاہ کے باہر احاطے میں قبرستان اور باغ ہے، جس کی باؤنڈری سماجوادی حکومت میں کرائی گئی تھی، لیکن کچھ وقت بعد آس پڑوس کے کچھ لوگوں نےباؤنڈری کی دیوار کے ایک حصے کو توڑ دیا اور قبرستان کے ایک حصے کو خنزیر کے گوشت کا کاروبار کرنے والے لوگوں نے اپنے پالتو جانوروں کا باڑا بنا دیا ہے، اس طریقے سے اب شہر کے قیمتی علاقے میں موجود درگاہ کی پراپرٹی پر دھیرے دھیرے قبضہ کرنےکی کوشش کی جا رہی ہے۔ درگاہ انتظامیہ کمیٹی کے ذمہ داران اب ان حالات میں وقف پراپرٹی پر ناجائز قبضہ ہو جانے کا خطرہ ظاہر کر رہے ہیں۔

شہر کے قیمتی علاقے میں موجود درگاہ کی پراپرٹی پر دھیرے دھیرے قبضہ کرنےکی کوشش کی جا رہی ہے۔ درگاہ انتظامیہ کمیٹی کے ذمہ داران اب ان حالات میں وقف پراپرٹی پر ناجائز قبضہ ہو جانے کا خطرہ ظاہر کر رہے ہیں۔
درگاہ نجف علی شاہ کے نگراں اور وقف نجف علی کے متولی سید شاہد علی بتاتے ہیں کہ وقف پراپرٹی کے آس پاس دلت طبقے کے ایسے خاندانوں کی آبادی ہے، جو خنزیر کےگوشت کا کاروبار کرتے ہیں اور خنزیر پالتے ہیں ایسے خاندانوں نے اپنے جانوروں کے لئے وقف پراپرٹی میں قبرستان کے ایک حصے کو باڑا بنا دیا ہے اور علاقے میں غلاظت پھیلا دی ہے، علاقے کے دیگر غیر مسلم افراد بھی ان حالات میں پریشانی محسوس کرتے ہیں، لیکن ان افراد کے خلاف کھل کر بولتے نہیں، ان افراد کا کہنا ہے کہ گندگی پھیلنے والے ان جانوروں کو لے کرجب بھی کوئی آواز اٹھاتا ہے تو یہ لوگ لڑائی جھگڑے پر آمادہ ہو جاتے ہیں۔ شاہد علی کا کہنا ہےکہ جب تک ضلع انتظامیہ کوئی قدم نہیں اٹھاتی ہے، تب تک اس پریشانی کا حل اور غیر قانونی قبضہ روکنا مشکل ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔