17 جون کو اجمیر درگاہ کے باہر خاموش جلوس کے آغاز سے قبل ہجوم کی طرف سے اشتعال انگیز نعرے بازی کے معاملے میں چار ملزمان کے خلاف درگاہ پولیس اسٹیشن کی چارج شیٹ پر کل دلائل کے بعد اے ڈی جے کورٹ نمبر 4 میں الزامات طے کیے گئے ہیں۔ عدالت نے کیس کی مرکزی ملزم گوہر چشتی کو آج طلب کر لیا۔ پولیس نے خادم محلہ کے رہائشی خادم فخر جمالی، پھول گلی کے تاجیم صدیقی، بھٹہ بستی جے پور کے رہنے والے معین اور گجرات موروی راجکوٹ کے رہائشی ریاض حسن کو گرفتار کیا تھا۔ مرکزی ملزم گوہر چشتی کو حیدرآباد سے گرفتار کیا گیا۔
گزشتہ روز کیس میں پولیس کی چارج شیٹ پر عدالت میں سماعت مکمل ہوئی۔ ایڈیشنل پبلک پراسیکیوٹر غلام فاروقی کے مطابق گوہر کے علاوہ چاروں مجرموں کے خلاف فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ اس کیس میں اسحاق، مسعود، صلاح الدین، سلمان، استخارہ کے خلاف زیر التواء تفتیش رکھی گئی ہے۔
مرکزی ملزم گوہر چشتی کو آج جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کی موجودگی میں فرد جرم کا فیصلہ سنایا گیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ شرپسندوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 506، 504، 188، 149، 143، 117، 302، 115 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
کرناٹک میں نوعمروں کو کنڈوم اور مانع حمل گولیاں نہ بیچنےکا فرمان لیاگیا واپس، جانئےمعاملہمعاملہ یہ تھا کہ کانسٹیبل جینارائن جاٹ نے رپورٹ میں بتایا تھا کہ 17 جون کو سہ پہر 3 بجے ان کی ڈیوٹی نظام گیٹ پر تھی۔ اس دوران کچھ خادموں کے ذریعے انہوں نے خاموش جلوس کی پہلے سے طے شدہ شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گیٹ پر تقریر کی۔ اس کے لیے رکشے پر لاؤڈ اسپیکر لگا دیا گیا۔ کانسٹیبل نے رپورٹ میں بتایا کہ اس دوران تقریباً پانچ ہزار لوگوں کا ہجوم درگاہ کے سامنے تھا۔ جب کہ پہلے گوہر چشتی سے مشورہ کیا گیا۔ اس دوران اشتعال انگیز تقریر کے ساتھ نعرے لگائے گئے۔ رپورٹ کی بنیاد پر پولیس نے ہجوم کو تشدد پر اکسانے اور ایک مذہبی مقام سے قتل کا مطالبہ کرنے کا مقدمہ درج کیا تھا
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔