زائرین جب حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی کی درگاہ پر حاضری دینے آتے ہیں تو وہ اپنے عزیزوں کے لیے سوہن حلوہ خریدنا نہیں بھولتے۔ اجمیر میں سب سے خاص میٹھا سوہن حلوہ ہے۔ سوہن حلوہ کی کئی اقسام ہیں۔ خواجہ کے شہر اجمیر میں جب کوئی تہوار یا خواجہ غریب نواز کا عرس ہوتا ہے تو سوہن حلوے کی مانگ بہت بڑھ جاتی ہے۔
کاجو اور بادام سے مزین مٹھائیوں کا فخر، اجمیر کا مشہور سوہن حلوہ۔ جب کوئی یاتری اجمیر کی درگاہ پر حاضری کے لیے آتا ہے تو وہ خاص طور پر سوہن حلوہ لیتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اجمیر میں سوہن حلوے کی دکانوں پر سال کے 12 مہینے اکثر گاہکوں سے بھرے رہتے ہیں۔ سوہن حلوہ کئی اقسام کا ہوتا ہے اور ڈالڈا اور دیسی گھی میں بنایا جاتا ہے۔ جو کہ 150 روپے فی کلو سے شروع ہو کر 500 روپے تک ہے۔ یوں تو مٹھائی کی بہت سی اقسام ہیں لیکن اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں کہ وہ کئی دن یا مہینوں تک محفوظ رہیں لیکن سوہن حلوہ ایسی میٹھی ہے جسے ایک یا دو ماہ تک رکھا جا سکتا ہے۔ اسی لیے سوہن حلوہ سفر میں بکثرت استعمال ہوتا ہے۔ اور جو مسافر درگاہ خواجہ کی زیارت کے لیے آتے ہیں وہ اسے بھی اپنے ساتھ لے جاتے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ سوہن حلوہ کا رواج شہنشاہ اکبر کے زمانے سے چلا آرہا ہے اور کہا جاتا ہے کہ جب شہنشاہ اکبر طویل سفر پر جاتے تھے تو وہ اپنے اور اپنی فوج کے لیے اسی طرح کی کھانے پینے کی چیزیں رکھتے تھے۔ جو دو تین ماہ تک بھی نہ خراب ہو۔ اور سفر میں کھانا کام آتا تھا۔ اسی لیے جب کوئی زائرین طویل سفر کے بعد اجمیر آتا ہے تو اس سوہن حلوے کو خواجہ صاحب کے تبرک کے طور پر اپنے وطن لے جاتا ہے۔
ایئرٹیل ریچارج ہوا مہنگا، اب اتنے روپئے مہنگے ہو گئے ایئرٹیل پری پیڈ پلانس، یہاں جانئےایئرانڈیا پر DGCA کی کارروائی، لگایا 30 لاکھ کا جرمانہ، پائلٹ کا لائسنس منسوخ
ایک طرف جہاں سوہن حلوہ کو مٹھائیوں میں شامل کیا جاتا ہے وہیں دوسری طرف اسے سفر کا کھانا بھی کہا جاتا ہے۔ اسی لیے جب بھی کوئی عقیدت مند اجمیر آتا ہے تو اپنے عزیزوں کے لیے اس سوہن حلوے کو خواجہ غریب نواز کے تبرک کے طور پر لینا نہیں بھولتا۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔