مہاراشٹر: مہاراشٹر کے سینئر بی جے پی لیڈر اور سابق وزیر ایکناتھ کھڑسے کو اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) نے کلین چٹ دے دی ہے۔ اے سی بی ذرائع کے مطابق ایکناتھ کھڑسکے کو بھوساری زمین گھوٹالے میں ملزم نہیں سمجھا گیا ہے۔ کھڑسے پر الزام لگا تھا کہ انہوں نے کم قیت پر زمین دی، جس سے ریاستی حکومت کو کروڑوں کا نقصان ہوا۔ الزامات کے سبب کھڑسے کو اپنے وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا تھا۔
بائیس صفحات کی اپنی رپورٹ میں اے سی بی نے کہا ہے کہ ایکناتھ کھڑسے کی بیوی اور اہل خانہ نے پنے کے بھوساری میں جو تین ایکڑ زمین خریدی ہے وہ مناسب قیمت پر ہے اور اس سے حکومت کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔ رپورٹ اینٹی کرپشن بیورو نے کورٹ کو سونپ دی ہے، جس پر آگے سماعت ہوگی۔
اے سی بی کی یہ کلین چٹ اس وقت آئی ہے جب مہاراشٹر بی جے پی میں قدآور اوبی سی لیڈر کی ضرورت تھی جو آنے والے الیکشن میں پارٹی کو جیت دلا سکے۔ اے سی بی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پنے میں کھڑسے کے گھر والوں نے جو زمین لی ہے وہ صحیح اور مناسب قیمت پر لی ہے، جس سے حکومت کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔
یہ فیصلہ اس وقت آیا جب مہاراشٹر میں 6 ایم ایل سی اور دوسیٹوں پر لوک سبھا الیکشن جلد ہونے والے ہیں۔ کانگریس کے ریاستی صدر اشوک چوہان نے کہا کہ یہ فیصلہ پوری طرح سے سیاسی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کھڑسے کو الیکشن میں استعمال کرنے کے لئے کلین چٹ دے دی گئی۔
وہیں دوسری طرف بی جے پی لیڈر اور وزیر اس معاملے میں کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بچتے نظرآرہے ہیں۔ بی جے پی کے وزیر چندرکانت پاٹل نے کہاکہ یہ معاملہ کورٹ میں ہے، اگر ایکناتھ کھڑسکے کو کلین چٹ ملتی ہے تو پارٹی میں جشن کا ماحول ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ایکناتھ کھڑسے نے پارٹی کو مہاراشٹر میں عظیم بنانے میں اہم رول ادا کرتے ہوئے اپنی پوری زندگی جھونک دی ۔
الیکشن کے وقت ایکناتھ کھڑسے کو کلین چٹ ملنا پارٹی کے لئے ٹانک کاکام کرے گی کیونکہ گزشتہ ایک سال سے ایکناتھ کھڑسے پارٹی کے ہی لیڈروں کے ذریعہ خود کو پھنسائے جانے کا الزام لگارہے تھے۔ ساتھ ہی پارٹی بھی سینئر اوبی سی لیڈر کی کمی محسوس کررہی تھی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔