مہاراشٹر: اکولا میں تشدد کے بعد دفعہ 144 نافذ، ناگپور میں الرٹ، احمد نگر میں بھی ہوئی پتھربازی

اکولہ میں تشدد کے بعد دفعہ 144 نافذ

اکولہ میں تشدد کے بعد دفعہ 144 نافذ

Akola Violence: ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) مونیکا راوت نے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد شہر میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امراوتی سے ریاستی ریزرو پولیس کے ایک ہزار اہلکاروں کو اکولا شہر میں تعینات کیا گیا ہے۔ راوت نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ گھبرائیں نہیں اور کسی بھی افواہ پر یقین نہ کریں۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Akola, India
  • Share this:
    اکولا (مہاراشٹر): مہاراشٹر کے اکولا ضلع میں تشدد کے بعد ناگپور ضلع میں بھی ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ پولیس ناگپور ضلع کے حساس علاقوں میں کڑی نظر رکھے ہوئے ہے۔ سینئر پولیس افسران کے ساتھ میٹنگ کے بعد کمشنر نے مسلح پولیس کے گشت اور امن کو خراب کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم جاری کیا۔

    مہاراشٹر کے اکولا شہر میں ایک سوشل میڈیا پوسٹ کو لیکر دو برادریوں کے درمیان جھڑپ کے بعد ایک شخص کی موت ہو گئی اور دو پولیس اہلکاروں سمیت آٹھ افراد زخمی ہو گئے۔ حکام نے بتایا کہ حساس 'اولڈ سٹی' علاقے میں ہفتہ کی رات تقریباً 11.30 بجے ہوئی جھڑپ کے سلسلے میں پولیس نے اب تک 45 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ پورے شہر میں انٹرنیٹ سروس کی معطلی کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کے امتحانات بھی ملتوی کر دیے گئے ہیں۔

    ایمبولینس کے لیے پیسے نہیں تھے، بیٹے کی لاش بیگ میں ڈال کر باپ کو بس میں 200 کلومیٹر کرنا پڑا سفر

    Parineeti Raghav Net Worth: اثاثوں کے معاملے میں راگھو چڈھا سے آگے ہیں پرینیتی چوپڑا، جانئے دونوں کی مجموعی مالیت

    احمد نگر میں پتھربازی
    اکولا میں تشدد کا واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد اتوار کی رات مہاراشٹر کے احمد نگر میں دو گروپوں کے درمیان زبردست پتھراؤ ہوا، جس میں پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔ شیوگاؤں قصبے میں چھترپتی سمبھاجی مہاراج کی یوم پیدائش کے موقع پر نکالے گئے جلوس کے دوران پتھراؤ کا واقعہ پیش آیا، جس کے بعد ہجوم نے دکانوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔ حالات کو قابو میں کرنے کے لیے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ اس پرتشدد جھڑپ میں چار پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    بتایا جا رہا ہے کہ اتوار کی شام تقریباً 5.30 بجے شہر میں ایک جلوس نکالا گیا، جس میں بڑی تعداد میں نوجوانوں نے شرکت کی۔ یہ جلوس رات 8 بجے کے قریب چھترپتی شیواجی مہاراج چوک پر پہنچا، پھر اچانک ایک گروپ نے جلوس کی سمت پتھراؤ کیا، جب کہ دوسرے گروپ کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی مذہبی مقام پر پتھراؤ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد بھگدڑ مچ گئی۔ تاہم بعد میں پولیس نے چارج سنبھال لیا جس کے بعد حالات پر قابو پایا جا سکا۔

    اکولا میں دفعہ 144
    اکولا ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نیما اروڑہ نے شہر کے چار تھانوں کے علاقوں میں ضابطہ فوجداری پروسیجر (سی آر پی سی) کی دفعہ 144 نافذ کرنے کا حکم دیا تاکہ امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے لوگوں کے غیر قانونی اجتماع کو روکا جا سکے۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس پی) سندیپ گھُگے نے کہا کہ تشدد ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک مذہبی پوسٹ کے وائرل ہونے کے بعد ہوا۔

    اکولا میں صورتحال فی الحال قابو میں
    ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (اے ایس پی) مونیکا راوت نے بتایا کہ دونوں گروپوں کے ارکان نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا۔ اس دوران کچھ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ راوت نے بتایا کہ پولیس نے فسادیوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے اور حالات اب قابو میں ہیں۔ مقامی انتظامیہ نے کہا کہ ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ اور اکولا ضلع کے سرپرست وزیر دیویندر فڑنویس صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ فڑنویس نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔

    اسٹیٹ ریزرو پولیس کے ایک ہزار اہلکار اکولا میں تعینات
    راوت نے کہا کہ واقعہ کے بعد شہر میں سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امراوتی سے ریاستی ریزرو پولیس کے ایک ہزار اہلکاروں کو اکولا شہر میں تعینات کیا گیا ہے۔ راوت نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ گھبرائیں نہیں اور کسی بھی افواہ پر یقین نہ کریں۔
    Published by:sibghatullah
    First published: