عثمانیہ مسجد ٹرسٹ امراوتی کی جائیداد خردبرد کے الزام میں صدر ، سکریٹری اور جوائنٹ سکریٹری کے خلاف جعل سازی کا مقدمہ درج
وقف کی جائیداد پر ناجائز قبضہ اور بدعنوانی کے واقعات آئےدن پڑھنےاورسننے کو ملتے ہیں۔ دیگر ریاستوں کی طرح اب مہاراشٹر میں بھی اس طرح کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
وقف کی جائیداد پر ناجائز قبضہ اور بدعنوانی کے واقعات آئےدن پڑھنےاورسننے کو ملتے ہیں۔ دیگر ریاستوں کی طرح اب مہاراشٹر میں بھی اس طرح کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
امراوتی (قمر قاضی ) وقف کی جائیداد پر ناجائز قبضہ اور بدعنوانی کے واقعات آئےدن پڑھنےاورسننے کو ملتے ہیں۔ دیگر ریاستوں کی طرح اب مہاراشٹر میں بھی اس طرح کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ مہاراشٹر کے امراوتی میں عثمانیہ مسجد ٹرسٹ کے صدر سمیت دیگر ذمہ داران پر ہائی کورٹ کی ہدایت کے بعد خرد بورد کا مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ برار مسلم ایجوکشن کانفرنس عثمانیہ مسجد ٹرسٹ کی بنیاد 1906 میں ڈالی گئی تھی۔ یہ ٹرسٹ ودربھ علاقہ کے سب سے قدیم ٹرسٹوں میں سے ایک ہے اورتقریبا ایک سو پچاس کروڑ کی وقف ملکیت اس ٹرسٹ کے پاس آج بھی موجود ہے۔ تاہم اب وقف جائیداد میں بدعنوانی کا معاملہ ودربھ علاقہ میں موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ دراصل ٹرسٹ کے ہی چند ممبران نے صدر سکریٹری اور جوانئٹ سکریٹری کے خلاف جعل سازی سمیت دیگر سنگین الزامات عائد کئے تھے ۔ اب عدالت کی ہدایت پر پولیس نے مقدمہ درج کر کے معاملہ کی تفتیش شروع کردی ہے۔ تاہم ملزمین کو ضمانت پر رہا کردیا گیا ہے۔ معاملہ کو عدالت کی دہلیز تک لے جانے والے ٹرسٹ کے رکن عبدالمنان کا الزام ہے کہ چند لوگ وقف کی جائیداد کو خود کی ملکیت سمجھ کر استعمال کر رہے ہیں، جن کے خلاف انہوں نے بار بار شکایت کی ، مگر کسی قسم کی کاروائی نہیں کی گئی ، جس کے بعد انہوں نےعدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ۔ اب ان کا مطالبہ ہے کہ وقف بورڈ کی جانب سے اس معاملہ کی جانچ کی جائے۔ ادھر مقامی لوگوں میں بھی اس بات کو لے کر کافی دلچسپی نظر آرہی ہے کہ تفتیش کے بعد کیا انکشافات ہوتے ہیں ۔
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔