ناندیڑ۔ مسلمانوں کے شرعی مسائل کے حل کے لئے ملک بھر میں دارالقضا کا جال بچھایا گیا ہے ۔ اسی سلسلہ کے تحت دارالقضا کی ناندیڑ برانچ کو قائم ہوئے ایک سال کا عرصہ مکمل ہوچکا ہے ۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی نگرانی میں چلائے جارہے دارالقضا کے ناندیڑ میں ایک سال کے دوران نکاح ، طلاق ، خلع اور وراثت کی تقسیم سے متعلق سو کے قریب مقدمات کا فیصلہ کیا گیا ۔
قاضی شہر مفتی ایوب قاسمی نے ایک سالہ کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اوراسی طرح مستقبل میں بھی بہتر سے بہتر کارکردگی کا عزم ظاہر کیا ہے ۔ قانونی ماہرین کا ماننا ہے کہ دارالقضا کی وجہ سے حصول انصاف کے لئے عصری عدالتوں میں جانے پر ہونے والی وقت اور پیسے کی بربادی کو بچانے میں کافی مدد مل رہی ہے اور پیچیدہ سے پیچیدہ مسائل بھی بہ آسانی حل ہورہے ہیں ۔
یہاں پر انصاف کی طلب میں آنے والے فریقین نے بھی اپنے تاثرات کچھ اسی انداز میں ظاہر کئے ۔ دارالقضا میں جب بھی انصاف کے حصول کے لئے کوئی مسئلہ پیش کیا جاتا ہے تو قاضی شہر دونوں فریقین کو مدعو کرتے ہیں ۔ دونوں کی باتوں کو سنجیدگی سے سنا جاتا ہے ۔اس کے بعد شرعی قوانین کی روشنی میں فیصلہ کیا جا تاہے ۔
فیصلہ پر دونوں فریقین کو راضی کرنے کےلئے اسلام کے عائلی قوانین کی باریکیاں سمجھائی جاتی ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ 90 فیصد سے زائد معاملات میں دونوں فریقین مطمئن ہوکر لوٹے ہیں ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔