اپنا ضلع منتخب کریں۔

    غیر جانبدار اور آزاد عدلیہ کے بغیر ملک میں کوئی بھی شہری محفوظ نہیں : جسٹس چلمیشور

    سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس چلمیشور

    سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس چلمیشور

    اگر غیر جانبدار اور آزاد عدلیہ نہیں ہے تو ملک میں کوئی بھی شہری محفوظ نہیں ہے ۔ ملک میں ایک مضبوط اور غیر جانبدار عدلیہ کا ہونا انتہائی ضروری ہے تاکہ آنے والی نسلیں فخر اور عزت کے ساتھ رہ سکیں ۔

    • Share this:
      ناگپور : اگر غیر جانبدار اور آزاد عدلیہ نہیں ہے تو ملک میں کوئی بھی شہری محفوظ نہیں ہے ۔ ملک میں ایک مضبوط اور غیر جانبدار عدلیہ کا ہونا انتہائی ضروری ہے تاکہ آنے والی نسلیں فخر اور عزت کے ساتھ رہ سکیں ۔ ان باتوں کا اظہار سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس چلمیشور نے ہفتہ کو این ایل بیلےکر میموریل لیکچر کےد وران "رول آف لااینڈرول آف بار "کے موضوع پر خطاب کے دوران کیا۔
      جسٹس چلمیشور کے مطابق اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری آنےو الی نسلیں ملک میں عزت اور فخر کے ساتھ رہیں ، تو ہمیں ان کیلئے ملک کی عدلیہ کو تحفظ فراہم کرنا چاہئے اور مضبوط بنانا چاہئے ۔ اگر عدلیہ غیر جانبدار اور آزاد نہیں ہے تو ملک کا کوئی بھی شہری محفوظ نہیں ہے۔ جسٹس چلمیشور نے کہا کہ عدلیہ پر مقننہ کی دخل اندازی سے لگاتار خطرہ بڑھتا ہے ، اس لئے بار کونسل کو ویجیلنس کے رول میں آنا چاہئے۔
      انہوں نے کہا کہ عدالتی جانچ کے بندوبست کو ختم کرنے سے بھی سبھی طرح کی سرکاروں کی طاقتیں بڑھ جائیں گی ۔ ایسا ہونے پر حالات بے قابو ہوں گے کیونکہ کسی کے ہاتھ میں بھی طاقت ( سیاسی طاقت ) دینے سے بدعنوانی کا ٹرینڈ بڑھنے لگتا ہے ۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سپریم کورٹ تنازع کی وجہ سے جسٹس چلمیشور کافی سرخیوں میں رہے تھے۔
      جسٹس چلمیشور نے کہا کہ 12 جنوری کو انہوں نے جسٹس رنجن گوگوئی ، جسٹس ایم بی لوکور اور جسٹس کورین جوزیف کے ساتھ جو پریس کانفرنس کی تھی ، وہ غصہ کا نتیجہ تھی کیونکہ عدالت عظمی کے کام کاج کے بارے میں ان کی طرف سے اٹھائے گئے معاملات پر سی جے آئی کے ساتھ ان کی گفتگو کا مطلوبہ نتیجہ نہیں نکل پایا تھا۔
      First published: