نئی دہلی: گجرات کے انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس ATS) نے ریاست کے دھندھوکا شہر میں ایک شخص کے قتل کے سلسلے میں دہلی سے ایک عالم کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس کے مطابق فیس بک پر ایک مبینہ قابل اعتراض پوسٹ کی وجہ سے گجرات کے دھندھوکا شہر میں کشن بھرواد نامی شخص کا قتل کیا گیا تھا۔ کشن بھرواد کا 25 جنوری کو دھندھوکا کے مودھواڑا علاقے میں دو موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ اس وقت بولیا اپنے بھائی کے ٹو وہیلر کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا۔ کشن بھرواد نے 6 جنوری کو ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس کے بعد مسلم کمیونٹی کے کچھ لوگوں نے ان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی جس میں انہوں نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا تھا۔
اے ٹی ایس حکام نے بتایا کہ مولوی قمر غنی عثمانی کو دہلی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے اسی معاملے میں محمد ایوب جاوراوالا کو جمعہ کو احمد آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں شبیر چوپڑا (25) اور امتیاز پٹھان (27) ساکن دھندھوکا کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
مولوی نے قتل کیلئے اکسایااے ٹی ایس کے ایس پی امتیاز شیخ نے بتایا کہ شبیر چوپڑا نے کشن بھرواد پر گولی چلائی تھی۔ شبیر عثمانی سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام کے ذریعے رابطے میں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ مولوی عثمانی ایک سماجی تنظیم چلاتے ہیں۔ اس نے کمیونٹی کے نوجوانوں کو اکسایا اور ان لوگوں کو ان لوگوں سے بدلہ لینے پر اکسایا جنہوں نے پیغمبر اسلام کی توہین کی تھی۔ احمد آباد کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) وریندر سنگھ یادو نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ شبیر پٹھان کی موٹر سائیکل کے پیچھے بیٹھا تھا اور اس نے بولیا پر فائرنگ کی جس سے اس کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔