اپنا ضلع منتخب کریں۔

    اسلام کے خلاف میبینہ فیس بک پوسٹ کے سبب دہلی کے مولوی نے گجرات شخص کا کروایا تھا قتل! ATS نے کیا گرفتار

    Kishan Bharwad Murder case:  اے ٹی ایس حکام نے بتایا کہ مولوی قمر غنی عثمانی کو دہلی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے  اسی معاملے میں محمد ایوب جاوراوالا کو جمعہ کو احمد آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں شبیر چوپڑا (25) اور امتیاز پٹھان (27) ساکن دھندھوکا کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

    Kishan Bharwad Murder case: اے ٹی ایس حکام نے بتایا کہ مولوی قمر غنی عثمانی کو دہلی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے اسی معاملے میں محمد ایوب جاوراوالا کو جمعہ کو احمد آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں شبیر چوپڑا (25) اور امتیاز پٹھان (27) ساکن دھندھوکا کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

    Kishan Bharwad Murder case: اے ٹی ایس حکام نے بتایا کہ مولوی قمر غنی عثمانی کو دہلی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے اسی معاملے میں محمد ایوب جاوراوالا کو جمعہ کو احمد آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں شبیر چوپڑا (25) اور امتیاز پٹھان (27) ساکن دھندھوکا کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

    • Share this:
      نئی دہلی: گجرات کے انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس ATS) نے ریاست کے دھندھوکا شہر میں ایک شخص کے قتل کے سلسلے میں دہلی سے ایک عالم کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس کے مطابق   فیس بک پر ایک مبینہ قابل اعتراض پوسٹ کی وجہ سے گجرات کے دھندھوکا شہر میں کشن بھرواد نامی شخص  کا قتل کیا گیا تھا۔ کشن بھرواد کا 25 جنوری کو  دھندھوکا کے مودھواڑا علاقے میں دو موٹر سائیکل سوار حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ اس وقت بولیا اپنے بھائی کے ٹو وہیلر کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا۔ کشن بھرواد نے 6 جنوری کو ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ شیئر کی تھی جس کے بعد مسلم کمیونٹی کے کچھ لوگوں نے ان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی جس میں انہوں نے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام لگایا تھا۔

      اے ٹی ایس حکام نے بتایا کہ مولوی قمر غنی عثمانی کو دہلی سے گرفتار کیا گیا ہے۔ اس سے پہلے  اسی معاملے میں محمد ایوب جاوراوالا کو جمعہ کو احمد آباد سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں شبیر چوپڑا (25) اور امتیاز پٹھان (27) ساکن دھندھوکا کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔

       

      مولوی نے قتل کیلئے اکسایا
      اے ٹی ایس کے ایس پی امتیاز شیخ نے بتایا کہ شبیر چوپڑا نے کشن بھرواد پر گولی چلائی تھی۔ شبیر عثمانی سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام کے ذریعے رابطے میں تھا۔ انہوں نے بتایا کہ مولوی عثمانی ایک سماجی تنظیم چلاتے ہیں۔ اس نے کمیونٹی کے نوجوانوں کو اکسایا اور ان لوگوں کو ان لوگوں سے بدلہ لینے پر اکسایا جنہوں نے پیغمبر اسلام کی توہین کی تھی۔ احمد آباد کے پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) وریندر سنگھ یادو نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ شبیر پٹھان کی موٹر سائیکل کے پیچھے بیٹھا تھا اور اس نے بولیا پر فائرنگ کی جس سے اس کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔
      Published by:Sana Naeem
      First published: