بھیما-کوریگاؤں معاملہ: گوتم نولکھا کو سپریم کورٹ نے کہا- سیکورٹی پر خرچ ہوئے 8 لاکھ، جمع کرائیں
گوتم نولکھا کو سپریم کورٹ نے کہا- سیکورٹی پر خرچ ہوئے 8 لاکھ، جمع کرائیں
Bhima-Koregaon Case: سپریم کورٹ نے بھیما کوریگاؤں معاملے میں گھر میں نظربند سماجی کارکن گوتم نولکھا کو اپنی سیکورٹی کے لیے پولیس پر خرچ کے طور پر آٹھ لاکھ روپے جمع کرانے کو کہا ہے۔ جسٹس کے ایم جوزف اور بی وی ناگرتنا کی بنچ کو این آئی اے کی طرف سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو نے بتایا کہ کل 66 لاکھ روپے کا بل بقایا ہے۔ جس کے بعد سپریم کورٹ نے گوتم نولکھا کو یہ رقم جمع کرانے کا حکم جاری کیا۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ (Supreme court) نے بھیما کوریگاؤں (Bhima Koregaon Case) معاملے میں گھر میں نظربند سماجی کارکن گوتم نولکھا (Gautam Navlakha) سے کہا ہے کہ وہ اپنی حفاظت کے لیے پولیس اہلکاروں کی فراہمی کے خرچ کے طور پر مزید آٹھ لاکھ روپے اور جمع کریں۔ جسٹس کے ایم جوزف اور بی وی ناگارتنا کی بنچ کو ایڈیشنل سالیسٹر جنرل (Additional Solicitor General-ASG) ایس وی راجو نے بتایا کہ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (National Investigation Agency-NIA) کا کل بل 66 لاکھ روپے بقایا ہے۔ جس کے بعد جسٹس کے ایم جوزف اور بی وی ناگرتنا کی بنچ نے نولکھا کو رقم جمع کرنے کے لیے کہا۔
گذشتہ سال 10 نومبر کو سپریم کورٹ نے ایک عبوری حکم میں نولکھا کو ان کی صحت کی حالت اور بڑھاپے کو دیکھتے ہوئے ایک ماہ کے لیے گھر میں نظر بند رکھنے کی اجازت دی تھی۔ بعد ازاں سپریم کورٹ نے ان کی نظر بندی میں توسیع کردی۔ سپریم کورٹ نے اس کے لیے 2.4 لاکھ روپے کی رقم جمع کرنے سمیت کئی شرائط رکھی تھیں۔ جسے ریاستی حکومت کو پولیس اہلکاروں کی تعیناتی پر خرچ کرنا پڑتا ہے تاکہ انہیں گھر میں نظر بند رکھا جاسکے۔ سماعت کے دوران، سپریم کورٹ نے راجو کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ نولکھا کی عرضی پر دو ہفتوں کے اندر جواب داخل کرے جس میں انہیں ممبئی کی پبلک لائبریری سے شہر کے کسی اور مقام پر منتقل کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔ کیونکہ پبلک لائبریری کو خالی کرنے کی ضرورت ہے۔ لدھیانہ کی فیکٹری میں گیس کا اخراج، 11 افراد ہلاک، کئی اسپتال میں داخل، این ڈی آر ایف نے سنبھالی کمان
نولکھا نے مانگی 45 منٹ تک واک کرنے کی اجازت اے ایس جی نے یہ بھی کہا کہ وہ نولکھا کی درخواست پر ہدایات لیں گے کہ انہیں 45 منٹ تک چلنے کی اجازت دی جائے۔ نولکھا نے سپریم کورٹ میں عرضی دی تھی کہ مہاراشٹر کی تلوجا جیل میں عدالتی حراست کے بجائے انہیں گھر میں نظر بند رکھا جائے۔ سپریم کورٹ نے نولکھا پر کئی شرائط عائد کی تھیں۔ جس میں یہ بھی شامل تھا کہ وہ کوئی موبائل فون، لیپ ٹاپ، کمیونیکیشن ڈیوائس یا گیجٹ استعمال نہیں کریں گے۔ وہ ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں کی طرف سے اسے دیا گیا فون استعمال کرے گا۔ وہ پولیس کی موجودگی میں دن میں صرف ایک بار 10 منٹ تک اپنا فون استعمال کر سکیں گے۔
نولکھا نے بتایا تھا خود کو کینسر میں مبتلا جب کہ این آئی اے نے نولکھا کی درخواست کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حالت میں بہتری آئی ہے اور انہیں گھر میں نظر بند کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ قبل ازیں سپریم کورٹ نے مہاراشٹر کی تلوجا جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو جیل میں بند نولکھا کو طبی معائنے اور علاج کے لیے ممبئی کے جسلوک اسپتال بھیجنے کی اجازت دی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ علاج کروانا قیدی کا بنیادی حق ہے۔ 70 سالہ نولکھا نے سپریم کورٹ کی بنچ کو بتایا تھا کہ انہیں بڑی آنت کا کینسر ہے اور اسے کالونیسکوپی کی ضرورت ہے۔ انہیں جلد کی الرجی اور دانتوں کے مسائل کے لیے بھی چیک کرنے کی ضرورت ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ بھیما کوریگاؤں کیس میں حکومت کو گرانے کی مبینہ سازش کے الزام میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کی سخت دفعات کے تحت کئی کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ نولکھا بھی ان میں سے ایک ہے، انہیں تحقیقاتی ایجنسی نے اپریل 2020 میں گرفتار کیا تھا۔
Published by:sibghatullah
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔