ایودھیا۔متھرا میں بم پھوڑوں گا، سر تن سے جدا کردوں گا، BJP ایم ایل اے کو PFI ممبر کی دھمکی
بتایا جا رہا ہے کہ پی ایف آئی PFI کے ایک لیڈر نے ایم ایل اے کو ہاتھ سے خط لکھ کر جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ اتنا ہی نہیں اس خط میں ایودھیا اور متھرا کو بھی بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ پی ایف آئی PFI کے ایک لیڈر نے ایم ایل اے کو ہاتھ سے خط لکھ کر جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ اتنا ہی نہیں اس خط میں ایودھیا اور متھرا کو بھی بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔
مہاراشٹر میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے وجے کمار دیش مکھ کو مبینہ طور پر 'ان کا سر تن سے جدا کرنے' کی دھمکی دی گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ پی ایف آئی PFI کے ایک لیڈر نے ایم ایل اے کو ہاتھ سے خط لکھ کر جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ اتنا ہی نہیں اس خط میں ایودھیا اور متھرا کو بھی بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔ بتا دیں کہ گزشتہ دنوں ی ایف آئی یعنی پاپولر فرنٹ آف انڈیا پر مرکزی حکومت نے دہشت گردی سے تعلق کی وجہ سے پانچ سال کے لیے پابندی لگا دی تھی اور چھاپے مار کر اس کے سینکڑوں کیڈروں کو گرفتار کیا تھا۔
ٹائمس ناؤ کی خبر کے مطابق، بی جے پی ایم ایل اے وجے کمار دیش مکھ نے اس دھمکی آمیز خط کو لے کر پولیس میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق ایم ایل اے وجے کمار دیش مکھ نے پی ایف آئی کے مبینہ لیڈر محمد شفیع بیراجدار کے خلاف پولیس کیس درج کرایا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پی ایف آئی پر حکومت کی پابندی سے ناراض ہو کر پی ایف آئی لیڈر نے ان کا سر قلم کرنے کی دھمکی دی۔
بی جے پی ایم ایل اے نے اپنی شکایت میں دعویٰ کیا کہ پی ایف آئی ممبر نے مبینہ طور پر ایودھیا رام مندر اور کرشنا جنم بھومی مندر جیسے بڑے ہندو مندروں کو خودکش بمباروں کے ذریعہ نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے ۔ ملزم نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور کئی دوسرے لیڈران ان کے ریڈار پر ہیں۔ ساتھ ہی اس خط میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایودھیا، کاشی، متھرا میں بھی دھماکے کئے جائیں گے۔
Published by:Sana Naeem
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔