ماہم کی درگاہ اور ممبئی پولیس سے صدیوں پرانا لنک؟ آخر اصل معاملہ کیا ہے؟ جانیے مکمل تفصیلات

جانیے مکمل تفصیلات

جانیے مکمل تفصیلات

بعض پولس مورخین کے مطابق سابقہ ​​ماہم تھانے کا مقام ولی عہد کی رہائش گاہ تھا۔ درحقیقت ایک سینئر پولیس انسپکٹر کے کیبن کے ساتھ والا کمرہ حضرت مخدوم شاہ کے لیے وقف تھا جس میں ان کی کرسی اور الماری تھی۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Mumbai, India
  • Share this:
    ماہم درگاہ کو حضرت مخدوم شاہ ماہی کی درگاہ بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے قریب ایک جزیرے کے ارد گرد ’غیر قانونی تعمیرات‘ کو جمعرات کو برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اہلکاروں نے منہدم کر دیا گیا ہے۔ مذکورہ درگاہ سے ممبئی پولیس کا تعلق کئی صدیوں پرانا ہے۔ حضرت مخدوم شاہ ایک ولی اللہ تھے جو تغلق خاندان کے دور میں رہتے تھے اور کہا جاتا ہے کہ وہ ماہم میں مدفون ہیں۔ ان کی یاد میں ماہم درگاہ آج بھی اسی طرح موجود ہے۔

    ممبئی پولیس کے ریکارڈمیں ایسی کہانیاں ہیں جو انہیں حضرت مخدوم شاہ سے جوڑتی ہیں۔ ان ہی میں سے ایک یوں ہے کہ جب ان ولی اللہ کی وفات ہوئی تو ایک پولیس افسر نے ان کے انتقال سے ٹھیک پہلے ان کے لیے اپنی ٹوپی میں پانی پلایا، جب کہ ایک اور لوک کہانی میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح انھوں نے پولیس سے لڑنے میں مدد کی۔

    بعض پولس مورخین کے مطابق سابقہ ​​ماہم تھانے کا مقام ولی عہد کی رہائش گاہ تھا۔ درحقیقت ایک سینئر پولیس انسپکٹر کے کیبن کے ساتھ والا کمرہ حضرت مخدوم شاہ کے لیے وقف تھا جس میں ان کی کرسی اور الماری تھی۔ عرس یا ولی کی برسی کی یاد منانے کا آغاز ممبئی پولیس کے خراج عقیدت کے بعد ہی ہوتا ہے۔ عرس کے دوران مختلف مذاہب کے لوگ درگاہ کی طرف جلوس نکالتے ہیں۔ ،جو عام طور پر دسمبر میں ہوتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: 

    عرس کے پہلے دن شہر بھر سے پولیس اہلکار ماہم تھانے میں جمع ہوتے ہیں جہاں سے درگاہ تک جلوس نکالا جاتا ہے۔ جلوس میں اعلیٰ پولیس اہلکار بھی شامل ہوتے ہیں، پھر حضرت مخدوم شاہ ماہی کے مقبرے پر نذرانہ پیش کرتے ہیں، اس کے بعد سے باضابطہ ’’عرس‘‘ کا آغاز ہوتا ہے۔

    ممبئی پولیس کی طرف سے یہ مشق عرس شروع ہونے کے بعد سے جاری ہے۔ شہر کے سب سے بڑے فلائی اوور میں سے ایک جے جے فلائی اوور کا نام بھی تقریباً دو دہائیاں قبل حضرت مخدوم شاہ کے نام پر رکھا گیا تھا۔
    Published by:Mohammad Rahman Pasha
    First published: