اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مجلس اتحاد المسلمین کو بڑا جھٹکا ، سید معین نے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ سماجوادی پارٹی میں شامل

    مجلس اتحاد المسلمین کو بڑا جھٹکا لگا ہے ۔ پارٹی کے سابق مہاراشٹر صدر سید معین نے اپنے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ سماجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے ۔

    مجلس اتحاد المسلمین کو بڑا جھٹکا لگا ہے ۔ پارٹی کے سابق مہاراشٹر صدر سید معین نے اپنے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ سماجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے ۔

    مجلس اتحاد المسلمین کو بڑا جھٹکا لگا ہے ۔ پارٹی کے سابق مہاراشٹر صدر سید معین نے اپنے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ سماجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے ۔

    • Share this:

      اورنگ آباد : مجلس اتحاد المسلمین کو بڑا جھٹکا لگا ہے ۔ پارٹی کے سابق مہاراشٹر صدر سید معین نے اپنے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ سماجوادی پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے ۔ ساتھ ہی ساتھ انہوں نے ایم آئی ایم کی مرکزی قیادت کی کڑی نکتہ چینی بھی کی ہے ۔ سید معین کا الزام ہے کہ مرکزی قیادت کے قول وفعل میں تضاد ہے۔
      اس موقع پر سماجوادی پارٹی کے ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی نے سید معین کی گلپوشی کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔ میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے سید معین نے ایم آئی ایم میں غیر معلنہ ڈکٹیٹرشپ کا الزام عائد کیا اور سوال کیا کہ پارٹی کی قومی مجلس عاملہ کیوں نہیں ہے۔ ریاستی اور اضلاع کی باڈیاں کیوں نہیں ہیں۔ سید معین نے ایم آئی ایم سربراہ کا نام لیے بغیر کہا کہ مرکزی قیادت کے قول و فعل میں تضاد ہے۔
      اس موقع پر ابو عاصم اعظمی نے ملک کے موجودہ سیاسی منظر نامے پر تبصرہ کرتے ہوئے کانگریس پر الزام عائد کیا کہ وہ بڑے بھائی کا کردار ادا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ تاہم اعظمی نے سیکولر اتحادکی وکالت کی ۔تاکہ نفرت کی سیاست کو ختم کیا جاسکے ۔ سماجوادی لیڈر نے اے ایم یو میں محمد علی جناح کی تصویر کے معاملہ پر کہا کہ بی جے پی پھوٹ ڈال کر ووٹ بٹورنے کے فراق میں ہے، اس لیے ایسے معاملات کو دانستہ طور پر ہوا دی جارہی ہے ۔
      خیا رہے کہ ایم آئی ایم کی مہاراشٹر کی سیاست میں داخلے کے بعد اورنگ آباد کی شناخت ایم آئی ایم کے گڑھ کے طور کی جاتی ہے ۔ ایسے میں سید معین اور ان کے حامیوں کا اورنگ آباد میں سماجوادی پارٹی میں شامل ہونا ایک طرح سےایم آئی ایم کیلئے بڑے جھٹکے کا طور پر دیکھا جارہا ہے۔
      اظہر الدین کی رپورٹ

      First published: