اپنا ضلع منتخب کریں۔

    مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ میں ایک کروڑ سے زائد رقم میں خردبرد کا انکشاف

    اورنگ آباد۔ مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ میں اسٹیشنری خریدنے کے نام پر تقریبا ایک کروڑ سے زائد رقم میں خرد برد کا انکشاف ہوا ہے۔

    اورنگ آباد۔ مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ میں اسٹیشنری خریدنے کے نام پر تقریبا ایک کروڑ سے زائد رقم میں خرد برد کا انکشاف ہوا ہے۔

    اورنگ آباد۔ مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ میں اسٹیشنری خریدنے کے نام پر تقریبا ایک کروڑ سے زائد رقم میں خرد برد کا انکشاف ہوا ہے۔

    • ETV
    • Last Updated :
    • Share this:

       اورنگ آباد۔ مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ میں اسٹیشنری خریدنے کے نام پر تقریبا ایک کروڑ سے زائد رقم میں خرد برد کا انکشاف ہوا ہے۔ اسٹیشنری  کے نام پر جو کمپیوٹر، زیراکس مشینیں،  پرنٹر اور دیگر سامان خریدے گئے تھے وہ پچھلے چار سال سے  ایک خفیہ مقام پر رکھے گئے تھے۔   سامان  کے بارے میں  وقف بورڈ کے سی ای او کو بھی علم نہیں تھا ۔ ایک سماجی کارکن کی جدوجہد سے یہ سارا معاملہ اجاگر ہوا ۔ وقف بورڈ سی ای او نے مختلف مقامات پر پہنچ کر اسپاٹ سروے کیا ۔ اس معاملے میں وقف بورڈ کے متعدد افسران کے پھنسنے کا اندیشہ ہے۔


      تقریباً ایک کروڑ انتالیس لاکھ  کے سامان میں دھاندلی کا معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب ریاستی سکریٹریٹ  کی جانب سے مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کی سی ای او  نسیم بانو پٹیل کو جانچ کی ہدایت موصول ہوئی ۔ جس کے بعد سی ای او نےتین مختلف مقامات پر پہنچ کر سامان کا معائنہ کیا ۔ ان مقامات میں ایک مقامی سیاسی لیڈر کانجی گودام بھی شامل ہے  جو کہ سڈکو انڈسٹریئل علاقے میں مڈیٹئر سیکوریٹیز کے نام سے جانا جاتا ہے ۔ پچھلے چار سال سے کروڑوں روپئے مالیت کی یہ مشینیں بغیر کسی کاغذی کارروائی کے رکھی ہوئی تھیں  ۔تین مختلف مقامات پر رکھے گئے کروڑوں کے یہ سامان اب ہر لحاظ سے ناکارہ ہوچکے ہیں کیونکہ چار سال کے عرصے میں ان کا سیل بھی نہیں توڑا گیا ، استعمال تو دور کی بات ہے۔


      دراصل سن۲۰۱۲-۱۳ میں ایک کروڑ انتالیس لاکھ روپئے مالیت کی اسٹیشنری خریدی گئی , جن میں چالیس کمپیوٹر , پندرہ زیراکس مشینیں , پندرہ پرنٹر اور چودہ فراکنگ مشینیں شامل ہیں-  لیکن خریدا گیا سارا سامان کہاں گیا بورڈ حکام یہ بتانے سے قاصر تھے۔ سماجی کارکن سلیم پٹیل واہے گاؤنکر کی جدوجہد سے ایک مقامی سیاسی لیڈر کے گودام کاسراغ لگا اورحقیقت سامنے آگئی۔ سلیم پچھلے چار سال سے بورڈ سے تفصیلات طلب کررہے تھے لیکن ان کا الزام ہیکہ بورڈ حکام نے ان کے ساتھ تعاون نہیں کیا۔ انہوں  نے اس خرد برد میں ملوث افسران اور ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔


       سی ای او کا کہنا ہے کہ یہ سرکاری فنڈ کا منمانے انداز میں استعمال ہے اور اس گھوٹالے میں ملوث قصور واروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ اس کے علاوہ سرکاری سامان ایک نجی گودام میں کیسے پہنچا اس کی بھی جانچ کی جائے گی۔

      First published: