اپنا ضلع منتخب کریں۔

    این سی پی صدر شرد پوار نے مسلم ریزرویشن کے معاملہ پر کہی یہ بڑی بات

    فائل فوٹو

    فائل فوٹو

    شردپوار نے مراٹھا ریزرویشن کے تعلق سے کہا کہ عدالت میں ہرکسی کو جانے کا حق ہے۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:

      نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے قومی صدر شردپوار نے کل ممبئی میں مسلمانوں کو ریزرویشن دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ریاستی حکومت کے اس موقف پر زبردست تنقید کی ہے جس میں حکومت نے مذہب کی بنیاد پر مسلمانوں کو ریزرویشن نہیں دیئے جانے کی بات کہی ہے۔ شردپوار نے کہا کہ مسلمانوں کو ریزرویشن دیا جانا چاہئے۔ یہ سماج آج ملک میں تعلیمی، سماجی ومعاشی لحاظ سے انتہائی پچھڑا ہوا ہے۔ اس لئے مسلمانوں کو ریزرویشن دیئے جانے پر غور کرنا ہوگا۔


      اسی نقطہ نظر سے سابقہ حکومت نے مسلمانوں کو ریزرویشن دیا تھا جسے عدالت نے بھی منظوری دیدی تھی۔ لیکن آج حکومت مسلمانوں کو مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہ دیئے جانے کی بات کہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں ودیگر مذاہب کے تعلق سے بی جے پی کی قیادت ایک الگ سوچ رکھتی ہے۔ یہ قومی یکجہتی کی سوچ نہیں ہے اور یہ سوچ ناانصافی کی بنیاد ہے۔ اس لئے آئندہ ہم مسلم اور دھنگر سماج کے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔


      شردپوار نے مراٹھا ریزرویشن کے تعلق سے کہا کہ عدالت میں ہرکسی کو جانے کا حق ہے۔ اگر کسی شخص کوکسی بات سے اتفاق نہیں ہے تو اسے اپنا موقف بیان کرنے کا اختیار ہے۔
      ریاستی حکومت نے جن بنیادوں پر مراٹھا سماج کو ریزرویشن دینے کا فیصلہ کیا ہے، وہ اسے عدالت میں پیش کرے گی۔ لیکن اس ضمن میں ہم صرف یہ کہیں گے کہ اب تک جن طبقات کے مفاد کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے جو کچھ فیصلہ لیا گیا ہے، اس میں کسی بھی طرح کی کوئی چھیڑ چھاڑ نہ کرتے ہوئے مراٹھا سماج کو دیئے گئے ۱۶فیصد ریزرویشن پر عمل کیا جائے اور ایسا کوئی بھی اقدام نہ کیا جائے جس سے سماج میں کسی قسم کا تناو پیدا ہو۔




      شرد پوار: فائل فوٹو۔
      شرد پوار: فائل فوٹو۔

      انہوں نے کہا کہ حزبِ اقتدار کے صدر کہتے ہیں کہ ۵۰ فیصد سے زیادہ ریزرویشن نہیں دیا جا سکتا۔ اب یہ وزیراعلیٰ کا امتحان ہے کہ اپنے پارٹی کے صدر کے موقف کی مخالفت کرتے ہوئے وہ اس کے برعکس موقف اختیار کرتے ہیں کہ نہیں۔

      First published: