ممبئی۔ ملک کی 2018کے لیے نئی حج پالیسی میں عازمین حج سہولیات فراہم کرانے کے لیے کئی اہم اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاکہ حج کے خواہش مند حضرات کو زیادہ سے زیادہ راحت ملے کیونکہ آہستہ آہستہ کرکے 2022تک حج سبسڈی ختم کردی جائے گی ،جس کا سپریم کورٹ نے 2012میں حکم جاری کیا تھا اوراس کے نفاذ کے بعد کرایے میں کئی گنا اضافہ ہوجائے گا۔ اس کے پیش نظر بھی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
مرکزی وزیر برائے اقلیتی اموراور حج مختار عباس ممبئی میں ہفتہ کے روز نئی حج پالیسی کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے چند ماہ قبل بحری جہاز شروع کرنے کا اعلان کیا تھا ۔اس کے مدنظربڑے اور عالمی سہولت سے آراستہ ہوائی اڈّوں سے روانہ کیا جائے گا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق ملک میں عازمین حج کی روانگی کے کئی مقامات سے ہوائی سفربند کردیا جائے گا اور فی الحال بحری سفرکے بارے میں حکومت کی حکمت عملی کا کوئی پتہ نہیں چل سکا ہے ،لیکن یہ واضح ہے کہ گوہاٹی ،گیا ،سری نگر ،اندور،ناگپور،اورنگ آباد اور دوسرے تمام امبارکیشن پوائنٹس کو بند کردیا جائے گا اور ممبئی ،نئی دہلی ،کولکتہ ،بنگلور،حیدرآباد ،چنئی ،لکھنؤ،بھوپال سے فی الحال فلائٹس روانہ ہوں گی۔ مذکورہ بند کیے جانے والے ہوائی اڈّوں اور خصوصی طورپر سری نگر ،گوہاٹی ،گیا وغیرہ کے کرایے میں زبردست اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ ویسے گزشتہ اگست میں وزیر موصوف نے بحری سفر دوبارہ شروع کرنے کا امکان ظاہر کیا تھا ۔اس کے ساتھ ساتھ نئی پالیسی کے تحت 70سال کے عرضی گزار کو قرعہ اندازی کا سامنا کرنا پڑے گا اور مسلسل چار سال درخواست کرنے والے عازمین حج کودی جانے والی بلاقرعہ اندازی کی سہولت ختم کردی جائے گی۔
واضح رہے کہ نئی حج پالیسی کے تحت مودی حکومت عازمین حج کے لیے 2018میں ورلڈ کلاس بحری جہاز حاصل کرے گی اور تقریباً پانچ ہزار عازمین حج ایک ٹرپ سے ممبئی اور جدّہ کے درمیان کیے جائیں گے ۔ جبکہ تقریباً پندرہ ٹرپس کیے جائیں گے۔اس سفر میں 3-4دنوں کا عرصہ لگے گا۔ دراصل غریب حجاج کرام کا حج سفر متاثر نہ ہواور وہ بحری سفر سے حج کا فرض ادا کرسکیں۔ کیونکہ اس کی وجہ سے سفر حج سستا ہوجائے گا۔1995میں ممبئی اور جدّہ کے درمیان ایم وی اکبری جہاز کو بند کردیا گیا تھا اور اس میں 10-15دن سفر میں لگ جاتے تھے۔ ان عازمین حج کو تربیت دی جائے گی کہ سفرکے دوران کیا کرنا ہے ،یا نہیں کرنا ۔ حج کی عبادات اور رسوم کو آسانی اداکی جائے گی۔ اس بارے میں وزارت کی اعلیٰ سطحی کمیٹی جائزہ لے رہی ہے ، وزارت برائے جہازرانی نے اس فیصلہ کو منظوری دے دی ہے اور سعودی عرب نے فیصلہ کاخیر مقدم کیا ہے۔ اس سلسلے میں مسلمانوں سے رائے طلب کی جارہی تھی اور اس کی وجہ سے حج کے اخراجات میں کمی ہوگی ۔
بتایا جاتا ہے کہ سبسڈی ختم ہونے کے بعد ہوائی سفر کا خرچ دولاکھ روپے ہوجائے گا اوربحری سفر کے اخراجات 60ہزار روپے ہی ہوں گے۔ نئی حج پالیسی کے تحت الگ الگ اہم شہروں میں تربیت یافتہ افراد کو بھیج کر حج کی ادائیگی کے سلسلے میں تربیت دی جائے گی ۔ویسے سعودی عرب حکومت نے حج کوٹہ بڑھا کر 1.70لاکھ کردیا جوکہ صرف1.36لاکھ تھا۔اس بارے میں دونوں حکومتوں کے درمیان معاہدہ طے کیا گیا ہے۔ حج کمیٹی ذرائع کے مطابق فی الحال گرین کیٹگری میں تقریباً ڈھائی لاکھ اور عزیزیہ کٹگری میں ایک لاکھ 93ہزار روپے لیا جاتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے قیام اور علاقائی سفر اور انشورنس اور دیگر سہولیات کے اخراجات کے بعد حج کمیٹی کے پاس صرف 400روپے بچ جاتے ہیں۔ حج کمیٹی کا کام صرف ایک پوسٹ کی طرح ہے ۔اس بار حکومت نے 200کروڑروپے کی سبسڈی دی ہے جس میں کرایے میں سہولت بھی دی گئی ،ایک لاکھ 17ہزار کرایہ کے بجائے صرف 62ہزار کرایہ لیا گیا جبکہ ممبئی ،احمدآباد اور حیدرآباد کے حاجیو ں سے 62ہزار سے کم کرایہ وصول کیا گیا ہے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔