نئی دہلی. پیر کی رات گجرات (Gujarat) کے ساحل سے ٹکرانے کے بعد منگل کی رات کو طوفان توک تائی (Cyclone Tauktae) کمزور پڑا ہے لیکن اس دوران ، طوفان توک تائی نے گجرات میں زبردست تباہی مچا دی ہے۔ ریاست کے متعدد اضلاع میں تقریبا 16 ہزار مکانات تباہ ہوگئے ہیں جبکہ اس طوفان کی وجہ سے 13 افراد کی موت بھی ہوچکی ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم نریندر مودی (Narendra Modi) طوفان سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے بدھ کے روز گجرات اور دیو کا دورہ کریں گے۔
بھیانک چکرورتی طوفان Cyclone Tauktae پیر کی رات میں گجرات کے سوراشٹر ساحل سے آ ٹکرایا۔ انتہائی شدید طوفان توک تائی لکھو نے پیر کی رات دیو (Diu) کے قریب گجرات کے سوراشٹر (Saurashtra) ساحل پر لینڈنگ شروع کردی ہے۔ جو کہ 185 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہواؤں کے ساتھ چل رہا ہے۔ ممبئی میں شدید بارش کے بعد گجرات میں 2 لاکھ سے زیادہ افراد کو کونکال کر محفوظ مقامات پر پہنچانا پڑا۔ اس کے چلتے دو کشتیاں ساھل سے دور بحیرہ عرب ساگر چلی گئیں جن پر 410 افراد سوار تھے۔
طوفان کی وجہ سے سوراشٹر اور شمالی گجرات کے متعدد علاقوں میں 100 ملی میٹر تک بارش ہوئی۔ 12 اضلاع میں 150MM تک بارش ہوئی۔ اب محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ طوفان کمزور ہوا ہے لیکن اس سے پہلے اس نے بہت تباہی مچائی ہے۔ طوفان کی وجہ سے ، گجرات کے راجکوٹ ، بھاون نگر ، پٹن ، امریلی اور والساد میں لوگ ہلاک ہوگئے ہیں۔

وزیر اعظم مودی بدھ کو صبح 11.30 بجے بھاون نگر کے ہوائی اڈے پر پہنچیں گے یہاں سے ، وہ بھاون نگر ، امریلی ، گر ، سومناتھ اور دیو کا فضائی سروے کریں گے۔ یہ وہ علاقے ہیں جہاں چکروتی طوفان توک تائی (Cyclone Tauktae نے سب سے زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ فضائی سروے کے بعد ، وزیر اعظم احمد آباد پہنچیں گے اور یہاں گجرات کے وزیر اعلی اور اعلی عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ میں حصہ گے۔
ریاستی وزیر اعلی وجے روپانی نے کہا کہ 16000 سے زیادہ مکانات کو نقصان پہنچا ہے ، 40 ہزار سے زیادہ درخت اور 70 ہزار سے زیادہ بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے ہیں جبکہ 5951 دیہات میں بجلی ختم ہوگئی۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔