اپنا ضلع منتخب کریں۔

    وقف املاک مسلمانوں کی ملکیت، اس کی حفاظت کی ذمہ داری بھی انہی کی : سیکریٹری محکمہ اوقاف

    ممبئی۔  وقف املاک مسلمانوں کی اپنی ملکیت ہے اور اس کی حفاظت کی ذمہ داری بھی انہی کی ہے۔ یہ املاک عام مسلمانوں کے فلاح وبہبود کے لیے ان کے اسلاف نے وقف کی تھیں، اگر اس سے مسلمان خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھاتے ہیں تو ان کا ہی نقصان ہوگا ،جس کو ان کی آنے والی آئندہ نسلیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔

    ممبئی۔ وقف املاک مسلمانوں کی اپنی ملکیت ہے اور اس کی حفاظت کی ذمہ داری بھی انہی کی ہے۔ یہ املاک عام مسلمانوں کے فلاح وبہبود کے لیے ان کے اسلاف نے وقف کی تھیں، اگر اس سے مسلمان خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھاتے ہیں تو ان کا ہی نقصان ہوگا ،جس کو ان کی آنے والی آئندہ نسلیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔

    ممبئی۔ وقف املاک مسلمانوں کی اپنی ملکیت ہے اور اس کی حفاظت کی ذمہ داری بھی انہی کی ہے۔ یہ املاک عام مسلمانوں کے فلاح وبہبود کے لیے ان کے اسلاف نے وقف کی تھیں، اگر اس سے مسلمان خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھاتے ہیں تو ان کا ہی نقصان ہوگا ،جس کو ان کی آنے والی آئندہ نسلیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔

    • UNI
    • Last Updated :
    • Share this:

      ممبئی۔  وقف املاک مسلمانوں کی اپنی ملکیت ہے اور اس کی حفاظت کی ذمہ داری بھی انہی کی ہے۔ یہ املاک عام مسلمانوں کے فلاح وبہبود کے لیے ان کے اسلاف نے وقف کی تھیں، اگر اس سے مسلمان خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھاتے ہیں تو ان کا ہی نقصان ہوگا ،جس کو ان کی آنے والی آئندہ نسلیں کبھی معاف نہیں کریں گی۔ ان  خیالات کا اظہار گزشتہ روز تحریک اوقاف کی جانب سے دیوان عام ہال اسلام جمخانہ میں منعقدہ استقبالیہ تقریب میں ریاست کے وزیر اقلیت کے پرنسپل سیکریٹری شیام تیاگڑے نے کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وقف ایکٹ 1995کے تحت ہر دس سال میں ملک میں موجودہ وقف املاک کا سروے کیاجانا ضروری ہے۔ اس کے تحت حکومت مہاراشٹر نے وقف املاک کا دوسرا سروے کرنے کا فیصلہ لیا ہے اور پائلیٹ پروجیکٹ کے طورپر پربھنی اور پونہ کا سروے کیاجارہا ہے۔


      حکومت کے نمائندے اپنا کام کریں گے لیکن جب مقامی مسلمان اور ان کی سماجی تنظیمیں اس میں تعاون نہیں دیں گے یہ سروے مکمل نہیں ہوگا۔ انہوں نے تحریک اوقاف کے قائد شبیر احمد انصاری کی وقف املاک اورریاست میں جاری سروے کے تئیں بیداری اور تڑپ کو سراہتے ہوئے کہا کہ شبیر احمد انصاری واحد وہ شخص ہے جو ہمارے پاس بار بار وقف بورڈ اور وقف سروے کے تعلق سے معلومات حاصل کرنے اور مشورے دینے کے لیے آتے ہیں ،ان کے علاوہ ب مسلمانوں میں کوئی بھی شخص و تنظیم نہیں جو وقف املاک کے تحفظ وبقا کے لیے رات دن محنت کررہی ہو۔ انہو ں نے تحریک اوقاف کے تمام ذمہ داران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سروے میں تحریک کی وجہ سے بہت تعاون مل رہاہے۔حکومت ہر طرح سے وقف املاک کو تحفظ اور اس سے مسلمانوں کو کس طرح فائدہ پہنچے فکر مند ہے۔ تحریک کی جانب سے کیے گئے اپنے استقبال پر انہوں نے تحریک کے سرپرست مولانا سید معین الدین اشرفی ( معین میاں) اور صدر شبیراحمدانصاری کا شکریہ ادا کیا۔ اجلاس کے افتتاح میں شبیر احمد انصاری نے پرنسپل سیکریٹری کا اور ان کے اسٹاف جن میں ریاستی وقف بورڈ کے سی ای او ایس تڑوی ،انیس احمد، فاروق پٹھان،دیشمکھ صاحب، سالونکے صاحب کاشکریہ ادا کیا کہ انہوں نے تحریک کی جانب سے دیئے گئے استقبال کو قبول کیا۔
      اجلاس کے شروع میں شبیر احمد انصاری نے تحریک اوقاف کا قیام اور اس کے اغراض و مقاصد اور اپنے قیام سے لیکر آج تک کیے گئے کاموں تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم پرنسپل سیکریٹری کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے مسلمانوں کی ملکیت وقف املاک کو بچانے کے لیے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے وقف املاک کا دوسرے سروے کا G.R.نکالا اور سروے کے لیے بجٹ بھی رکھا اور برابر اس کام پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔


      انہوں نے وقف بورڈ کے سی ای او تڑوی اور ان کے شعبہ کے تمام ہی آفسران کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ ہم جب جب بھی منترالیہ گئے تمام افسران نے ہمارا پورا تعاون کیا۔
      انہوں نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک مسلمانوں کے وقف تئیں سنجیدہ نہیں ہوتے اس وقت تک سروے مکمل نہیں ہوگا۔ریاستی وقف بورڈ کی موجودہ صورتحال ناگفتہ بہ ہے ، وقف بورڈ میں ملازمین کی قلت ، بجٹ کی کمی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا ملک میں جتنے بھی بورڈ ہیں سب کو گرانٹ ملتی ہے مگر مہاراشٹر وقف بورڈ کو کوئی گرانٹ نہیں دی جاتی ہے ،انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم نے اس سلسلہ میں ریاست کے گورنر اور وزیراعلی سے بھی ملاقات کر ان کو وقف موجودہ حالات سے واقف کرایا۔ ممبران کی آپسی نا اتفاقیاں کی وجہ سے ہورہے نقاصانات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ مسلمانوں کو اس کے لیے حرکت میں آنا ہوگا اور ممبران سے جواب طلب کرنا ہوگا۔



      استقبالیہ تقریب کی صدارت تحریک کے سرپرست حضرت مولانا سید معین الدین اشرف فرما رہے تھے۔ اس موقع پر یوسف ابراہانی نے بھی خطا ب کیا انہوں نے کہا کہ ہم حکومت اور خصوصاََ پرنسپل سیکریٹری کا شکریہ ادارکرتے ہیں کہ انہوں نے اتنے بڑے کام کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے ملک او رریاست میں مسلمانوں کی موجودہ صورتحال اور قومی میڈیا کی مسلمانوں کی تصویر کو توڑمروڑ کر پیش کرنے پر سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو ملک کا امن امان خطرے میں پڑجائے گا۔ تقریب کی نظامت تحریک کے سیکریٹری مرزاعبدالقیوم ندوی نے کی انہوں نے حاضرین سے درخواست کی کہ وہ مساجد، درگاہ،قبرستان، مزارت کے کاغذات کو ابھی سے ہی جمع کرنا کرنا شروع کردیں ،تاکہ جب آپ کے علاقہ کا سروے ہوگا تو اس وقت سروے میں ان جائیدادوں کا اندارج کرا سکتے ہیں۔

      First published: