اورنگ آباد۔ مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ کے اسٹینو گرافر افتخار اللہ بیگ کو ان کے عہدے سے معطل کرنے کے ساتھ ہی ان کے دفتر کی جانچ میں کئی اہم اور سنسنی خیز معاملے سامنے آئے ہیں۔ قیمتی وقف جائیدادوں سے متعلق تقریباً دو سو سے زائد فائلیں بھی ضبط کی گئی ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ افتخار اللہ بیگ ایک متوازی بورڈ چلا رہا تھا ۔ جانچ پڑتال اور ضبطی کی کارروائی ڈپٹی وقف آفیسر عزیز احمد کی قیادت میں پانچ رکنی ٹیم نے کی ۔تین دن تک چلی جانچ میں کئی اہم سراغ ملے ہیں ۔ جانچ کمیٹی نے اپنی رپورٹ تیار کرلی ہے۔ جانچ حکام کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ ریاستی حکومت کو روانہ کی جائے گی۔
ایک کلرک کے طور پر پچھلے تیس برسوں سے مہاراشٹر اسٹیٹ وقف بورڈ میں ملازم افتخار اللہ بیگ کے دفتر کی جانچ ہوئی تو کئی اہم انکشافات ہوئے۔ افتخار اللہ بیگ پچھلے تیس سال سے وقف بورڈ کے صدر دفتر میں ملازم ہیں ۔ایک کلرک سے لیکر اسٹینوگرافر تک کے عہدے پر وہ فائز رہے۔ ان پر یہ الزام بھی لگ رہا ہے کہ وہ خود کو سی ای او کا پی اے ظاہر کرتے تھے ۔اتنا ہی نہیں افتخار اللہ بیگ کی موجودہ تنخواہ وقف بورڈ کے چیف ایگزکیٹیو افسر سے بھی بڑھ کر ہے۔ یہ کیسے ممکن ہوپایا اس کی بھی جانچ کی جارہی ہے۔بیگ کے کمرے سے تقریباً دو سو چونتیس ایسی اہم فائلیں برآمد ہوئیں جن کا تعلق وقف کی کروڑوں اور اربوں روپئے مالیت والی جائیدادوں سے ہے۔ ان میں بڑے بڑے صنعتکار اور سیاسی لیڈروں کے نام شامل ہیں۔
اس ریکارڈ کے علاوہ بیگ کی الماری سے سادے لیٹر ہیڈ کا ایک طرح سے انبار نکلا ہے۔ ضبط شدہ سادے لیٹر ہیڈ کا تعلق بورڈ کے سابق افسران ،سیاسی لیڈر ،سماجی کارکنان اور نامور تنظیموں سے ہے۔ کچھ لیٹر ہیڈ پر دستخط بھی موجود ہیں۔ اس کے علاوہ درجنوں ربر اسٹمپ بھی برآمد ہوئے ہیں ۔اسطرح سے فرضی لیٹر ہیڈ، نقلی ربر اسٹمپ اور وقف کا قیمتی ریکارڈ بیگ کے خفیہ خزانے سے برآمد ہوا۔ جانچ حکام کے مطابق ضبط شدہ ریکارڈ کا پنچ نامہ کیا گیا ہے ۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔