ممبئی: مرکزی حج کمیٹی نے حج 2018 کو 'ڈیجیٹل حج قرار دیاہے اورآئندہ سال کی حج کے سلسلہ کی تمام سرگرمیوں کے آغاز کااعلان آج یہاں مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختارعباس نقوی نے کہاکہ اس مرتبہ 21 روانگی مقامات کو برقرار رکھتے ہوئے عازمین حج کو سفر کے لیے متبادل بھی دیاگیا ہے اور اپنے مسلک کے تحت محرم کے بغیر خواتین کو سفر حج کی سفارش کو نافذکیا جارہاہے۔بلکہ 2018نئی حج پالیسی کے تحت انجام دیا جائے گا۔
آج یہاں جنوبی ممبئی میں واقع حج ہاوس میں منعقدایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مختار عباس نقوی نے کہاکہ اس مرتبہ دوسے ڈھائی مہینے قبل حج کی سرگرمیوں کااعلان کرنے کا مرکزی حکومت کامقصد ہے کہ حجاج کرام کو عالمی سطح کی سہولیات فراہم کرائی جائیں۔
چند روانگی مقامات پرمتبادل کی گنجائش
انہوں مزید کہاکہ فی الحال ملک بھر میں عازمین حج کی روانگی کے 21مراکز برقراررہیں گے، لیکن ان میں سے چند ایک کے معاملہ میں متبادل کی گنجائش رکھی گئی ہے۔ممبئی ،دہلی،کولکتہ ،احمد آباد،بنگلور،چنئی اور حیدرآباد کے علاوہ سری نگر کے لیے نئی دہلی ،گوہاٹی کے بدلے کولکتہ ،ناگپور، اورنگ آباد،بھوپال اور اندور کے متبادل کے طورپرممبئی کو رکھا گیا ہے جبکہ بنارس کے عاز مین حج لکھنؤ سے جاسکتے ہیں ۔
سبسڈی ختم ہونے سے کچھ جگہوںکا کرایہ ہوگا مہنگا
مختارعباس نقوی نے مطلع کیا کہ حج سبسڈی ختم ہونے کے نتیجے میں سری نگر اور گوہاٹی کا ہوائی کرایہ سوالاکھ تک پہنچ جائے ،لیکن دہلی اور کولکاتہ سے سفر کرنے کی وجہ سے کرایہ میں تقریباً 30-35ہزار روپے کی رعایت حاصل ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ پہلی بار چند روانگی مراکز کو متبادل دیا گیا ہے اور سبسڈی ختم ہونے کے نتیجے میں سری نگر سے ایک لاکھ دس ہزارروپے اور دہلی سے سفر کی شکل میں عازم حج کو73ہزارروپے میں اور گوہاٹی سے کرایہ ایک لاکھ 16ہزار روپے اور کولکتہ سے سفر کی صورت میں 83ہزار روپے دینا ہوگا ۔
عازمین کو زیادہ مالی بوجھ سے بچانے کی کوشش کی جائے گی انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 2012میں حج سبسڈی 2022تک ختم کرنے کا حکم دیا تھا اور ہماری کوشش ہے کہ حج سبسڈی ختم ہونے کے بعد بھی عازمین حج کو زیادہ مالی بوجھ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔روانگی مراکز میں متبادل دینے کا فیصلہ پہلی بار کیا گیا ہے اور اگر ہم جائزہ لیں تو انکشاف ہوگا کہ چند شہروں اور علاقوں کو ہی حج سبسڈی حاصل ہورہی تھی اور اس کا مستقبل میں بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
نئی حج پالیسی کا نفاذ یکدم نہیں مختار عباس نقوی نے کہا کہ حج سبسڈی کو ختم کرنے کی سفارش نئی حج پالیسی کے تحت ہوگی اور فی الحال بہت سے پالیسی ایکدم سے نافذ نہیں ہوں گی بلکہ ان کا اطلاق 2018سے اس کا آغاز ہوچکا ہے اور ہر سال انہیں نافد کیا جاتا رہیگا ۔
حج درخواست فارم کا بھی اجرامرکزی وزیر نے اس موقع پر حج 2018کی درخواستیں دینے کے لیے آن لائن اور موبائیل ایپ اور حج درخواست فارم کا بھی اجرا کیا ۔
خواتین کے محرم کے بغیر سفر پر فیصلہ مسلک کی بنیاد پر ہوگا نقوی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مسلک کی منظوری کے نتیجے میں 45سال عمر کی خاتون چار خواتین کے گروپ میں بغیر محرم سے سفرحج کرسکیں گی ۔اس بار 2018سے اس کی منظوری دے دی گئی ہے۔
حجاج کرام کو عالمی سطح کی سہولیات فراہم کی جائیں گی مختار عباس نقوی نے کہاکہ اس مرتبہ دوسے ڈھائی مہینے قبل حج کی سرگرمیوں کااعلان کرنے کا مرکزی حکومت کامقصد ہے کہ حجاج کرام کو عالمی سطح کی سہولیات فراہم کرائی جائیں۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔