اپنا ضلع منتخب کریں۔

    جماعت اسلامی ہند کے زیر اہتمام مہاراشٹر میں سماجی بیداری کے لئے دس روزہ مہم کا آغاز

    جماعت اسلامی ہند کی جانب سے مہاراشٹر میں ایک مہم شروع کی گئی ہے ۔ ’ اسلام برائے امن  اور ترقی‘ کےعنوان سے چلائی جا رہی اس مہم کا ناگپور میں ایک تقریب میں افتتاح کیا گیا ۔

    جماعت اسلامی ہند کی جانب سے مہاراشٹر میں ایک مہم شروع کی گئی ہے ۔ ’ اسلام برائے امن اور ترقی‘ کےعنوان سے چلائی جا رہی اس مہم کا ناگپور میں ایک تقریب میں افتتاح کیا گیا ۔

    جماعت اسلامی ہند کی جانب سے مہاراشٹر میں ایک مہم شروع کی گئی ہے ۔ ’ اسلام برائے امن اور ترقی‘ کےعنوان سے چلائی جا رہی اس مہم کا ناگپور میں ایک تقریب میں افتتاح کیا گیا ۔

    • ETV
    • Last Updated :
    • Share this:

       ناگپور۔ ملک میں ان دنوں عدم رواداری بڑھتی جارہی ہے جس کو لیکر مختلف ملی تنظیمیں فکر مند ہوگئی ہیں اور اس صورتحال کو تبدیل کرنے کے لئے سماجی بیداری لانے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ اسی سلسلہ میں جماعت اسلامی ہند کی جانب سے مہاراشٹر میں ایک مہم شروع کی گئی ہے ۔ ’ اسلام برائے امن  اور ترقی‘ کےعنوان سے چلائی جا رہی اس مہم کا ناگپور میں ایک تقریب میں افتتاح کیا گیا ۔


      ناگپور کی اس تقریب سے ہی جماعت اسلامی ہند نے پورے مہاراشٹر میں سماجی بیداری مہم کا آغاز کیا ہے ۔ مہم کا افتتاح مراٹھی کے معروف ادیب شری پال سب نیس کے ہاتھوں عمل میں آیا ۔ تقریب میں جماعت اسلامی ہند کے مرکزی سکریٹری اقبال ملہ اور ریاستی امیر انجینئر توفیق اسلم خان نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی ۔ جماعت کے ریاستی امیر نے اپنی تقریر کے دوران جماعت اسلامی ہند کی جانب سے ’ اسلام برائے امن ،ترقی اور نجات‘ کے عنوان سے چلائی جا رہی مہم کے اغراض و مقاصد بیان کئے ۔


      ناگپور میں منعقدہ کانفرنس کے دوران ملک کے موجودہ حالات پر بھی سیرحاصل گفتگو کی گئی ۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے بارے میں سپر یم کورٹ کے تین ججوں کی جانب سے اٹھائے جا رہے سوالات پر بھی تشویش ظاہر کی گئی اور اس صورتحال کو ملک کی جمہوریت کے لئے خطرناک بتایا گیا۔  وہیں دوسری طرف جماعت کی خواتین نے بھی اپنے تاثرات ظاہر کر تین طلاق کے مسئلہ کو لیکر اسلام کے عائلی قوانین پر کی جا رہی تنقیدوں کا جواب دینے کی کوشش کی ۔


      مہم کے تحت جماعت اسلامی ہند کی جانب سے کوشش کی جا رہی ہے کہ ملک میں قومی یکجہتی کو فروغ حاصل ہو اور ایک دوسرے کے بارے میں پھیلائی جا رہی غلط فہمیاں دور کی جا سکیں اور ملک میں بڑھتی ہوئی شدت پسندی پر لگام لگائی جا سکے ۔12 جنوری سے شروع  ہوئی یہ مہم 21 جنوری تک جاری رہے گی اور اس دوران مختلف تقریبات کا اہتمام کیا جائے گا۔

      First published: