ناسک : اشتعال انگیز بیانات کے لئے مشہور وشو ہندو پریشد کے ایگزیکٹو چیئرمین پروین توگڑیا ایک بار پھر اپنے متنازعہ بیان کی وجہ سے سرخیوں میں ہیں ۔ ذات پات پر مبنی مردم شماری کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد ہندوؤں کی آبادی کی شرح میں معمولی کمی پر توگڑیا نے کہا ہے کہ اب وہ ان ہندوؤں کا علاج کرائیں گے جو بچے پیدا کرنے کے اہل نہیں ہیں۔
توگڑیا کا یہ بیان ناسک کنبھ میں وی ایچ پی کے اجلاس کے دوران آیا ہے ۔ توگڑیا نے کہا کہ وہ ان ہندو خاندانوں کا علاج کرانا چاہتے ہیں جہاں کچھ بیماریوں کی وجہ سے بچے پیدا کرنے میں پریشانی ہوتی ہے۔ توگڑیا نے کہاکہ ہم ان کا علاج کراکر انہیں چار بچے پیدا کرنے کی ترغیب دیں گے ۔
تاہم ان کے اس بیان کی کانگریس سمیت کئی بڑی پارٹیوں نے شدید مذمت کی ہے ۔یہی نہیں سنت برادری میں بھی توگڑیا کے بیان پر تنقید کا دور شروع ہوگیا ہے۔ مہنت گیان داس نے ان کے اس بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی فکر ہمیشہ ہندوؤں کو لے کر رہتی ہے ۔ سادھو سنتوں کے بارے میں وہ کبھی بات نہیں کرتے۔
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔