بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری ہورہی تھی یا ہر شخص کی ذات جاننے کے لیے سروے کیا جا رہا تھا، سپریم کورٹ کو یہ طئے کرنا ہے۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے 04 مئی کو ایک عبوری فیصلے میں بہار حکومت کی اس دلیل کو مسترد کر دیا تھا کہ یہ ذات پر مبنی گنتی ہے۔ پٹنہ ہائی کورٹ نے 03 جولائی کو اگلی تاریخ دیتے ہوئے بہار میں ذات پر مبنی مردم شماری پر عبوری پابندی عائد کردی تھی تو حکومت نے جلد تاریخ دینے کی اپیل کی۔ وہ اپیل بھی بے کار گئی تو ہائی کورٹ کے عبوری فیصلے میں حتمی فیصلے کی علامت مانتے ہوئے بہار حکومت نے سپریم کورٹ کا رُخ کیا۔ بدھ کو سپریم کورٹ میں اس کی سماعت ہوگی۔
سپریم کورٹ سے دو بار لوٹ گیا ہے یہ کیس سپریم کورٹ کے پاس تیسری مرتبہ یہ کیس پہنچ رہا ہے۔ ہپلے، دو مرتبہ بہار میں ذات پات پر مبنی مردم شماری کو غیر آئینی قرار دینے کے لیے درخواست گزاروں نے اپیل کی تھی۔ دونوں ہی مرتبہ سپریم کورٹ نے اسے ہائی کورٹ کا مسئلہ قرار دیا۔ دونوں مرتبہ بہار حکومت کو راحت ملی، لیکن جب پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاست کی نتیش کمار حکومت کے فیصلے کے خلاف عبوری فیصلہ سناتے ہوئے جولائی کی تاریخ دے دی تو اب تیسری مرتبہ یہ کیس حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں پہنچا ہے۔ بدھ کو چھ نمبر کورٹ میں 47ویں نمبر پر اس کی سماعت ہوگی۔
ریاستی حکومت بھلے ہی عبوری فیصلے کو ہی آخری سمجھتے ہوئے سپریم کورٹ میں اسے منسوخ کرانے کے لیے پہنچ گئی ہے، لیکن پٹنہ ہائی کورٹ میں اس کیس سے جڑے وکیلوں کا دعویٰ ہے کہ ابھی یہیں کئی مدعوں پر دلائل باقی ہیں۔ ابھی صرف اس کی غیر آئینی، ڈیٹا کی حفاظت اور سپریم کورٹ کی توہین جیسے مدعوں پر بحث ہوئی۔
Published by:Shaik Khaleel Farhaad
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔