اپنا ضلع منتخب کریں۔

    10 سالوں میں پانچ ہزار مرتبہ کپکپائی زمین، جانیے کیوں چھوٹے جھٹکے زلزلے کو ٹالنے کے لیے ہیں اچھے

    10 سالوں میں پانچ ہزار مرتبہ کپکپائی زمین، جانیے کیوں چھوٹے جھٹکے زلزلے کو ٹالنے کے لیے ہیں اچھے

    10 سالوں میں پانچ ہزار مرتبہ کپکپائی زمین، جانیے کیوں چھوٹے جھٹکے زلزلے کو ٹالنے کے لیے ہیں اچھے

    عام طو رپر اس کی وجہ سے چھوٹے زلزلے آتے ہیں، جنہیں آلات تو ریکارڈ کرتے ہیں لیکن محسوس نہیں کیے جاتے ہیں۔ گزشتہ 10 سالوں میں پانچ ہزار زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ کیے جاچکے ہیں۔

    • News18 Urdu
    • Last Updated :
    • Delhi, India
    • Share this:
      گزشتہ 10 سالوں میں زلزلے کے تقریباً پانچ ہزار جھٹکے ریکارڈ ہوئے ہیں حالانکہ زلزلے کے چھوٹے جھٹکے بڑے زلزلے کو ٹالنے کے لحاظ سے اچھے کہے جاسکتے ہیں۔ یہ کہنا ہے کوماو یونیورسٹی میں پروفیسر رہے مشہور جیولوجسٹ اور(منسٹری آف ارتھ سائنس) کے پرنسپل انوسٹی گیٹر پروفیسر۔ چارو چندر پنت کا۔

      ان کا کہنا ہے کہ آج کا گریٹر ہمالیہ کبھی زمین سے 20 کلومیٹر نیچے تھا۔ دھیرے دھیرے یہ زمین کی سطح تک آیا اور آج ہمالیہ کے طور پر موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمالیہ ہر سال ایک سینٹی میٹر کی رفتار سے اوپر اٹھ رہا ہے۔ ایم سی ٹی (مین سینٹر تھرسٹ) کے دباو سے پیدا ہوئی توانائی سے آئے زلزلے کے بعد اس میں مستقبل میں اور اضافہ ہوا ہوگا۔

      پروفیسر پنت نے بتایا کہ پاک میں واقع ننگا پہاڑ سے ہندوستان کے اروناچل کے نمچا بروا علاقے تک 2500 کلومیٹر طویل ایم سی ٹی گزرتی ہے۔ مین سینٹرل تھرسٹ کے طور پر جانی جانے والی یہ دراڑ کئی حصوں میں منقسم ہے اور کہیں 50 سے 60 کلومیٹر تک چوڑی ہے۔ زلزلہ بھی ایم سی ٹی زون میں زیادہ آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی اور ایشیائی پلیٹوں کے درمیان دباؤ میں اضافہ، ایک دوسرے سے ٹکرانا اور رگڑ زلزلے کے واقعات کا سبب بنی ہوگی۔

      یہ بھی پڑھیں:
      دہلی-این سی آر سمیت شمالی ہند میں دیر رات آیا زلزلہ، نیپال میں 3 لوگوں کی ہوئی موت

      یہ بھی پڑھیں:
      کس کے اشارے پر باربار سرحد پار کررہی ہے یہ پاکستانی خاتون؟ جانچ ایجنسیوں کیلئے بن گیا معمہ

      عام طو رپر اس کی وجہ سے چھوٹے زلزلے آتے ہیں، جنہیں آلات تو ریکارڈ کرتے ہیں لیکن محسوس نہیں کیے جاتے ہیں۔ گزشتہ 10 سالوں میں پانچ ہزار زلزلے کے جھٹکے ریکارڈ کیے جاچکے ہیں۔ چھوٹے زلزلے اس لحاظ سے اچھے ہوتے ہیں کہ ان سے بہت انرجی ریلیز ہوجاتی ہے اور بڑے زلزلے کا خطرہ ٹل جاتا ہے۔ لیکن رگڑ زیادہ نے پر بڑے زلزلے کے امکانات رہتے ہیںَ اسکے دائرے میں چٹانیں کمزور ہوں تو ایک دوسرے سے ٹکراکر ایک دوسرے کے اوپر چڑھ جاتی ہیں جس سے زلزلے کی شدت بڑھ جاتی ہے اور نقصان زیادہ ہوتا ہے۔
      Published by:Shaik Khaleel Farhaad
      First published: