حالت حیض میں خواتین کو ملے گی چھٹی! مانگ پر سپریم کورٹ میں 24 فروری کو ہوگی سماعت

درخواست میں کہا گیا ہے کہ بعض ممالک میں خواتین کو حالت حیض کے دوران کسی نہ کسی شکل میں چھٹیاں دی جاتی ہیں۔ یونیورسٹی کالج لندن کی ایک تحقیق کے مطابق حیض کے دوران خواتین کو ہارٹ اٹیک کے برابر درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ بعض ممالک میں خواتین کو حالت حیض کے دوران کسی نہ کسی شکل میں چھٹیاں دی جاتی ہیں۔ یونیورسٹی کالج لندن کی ایک تحقیق کے مطابق حیض کے دوران خواتین کو ہارٹ اٹیک کے برابر درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ بعض ممالک میں خواتین کو حالت حیض کے دوران کسی نہ کسی شکل میں چھٹیاں دی جاتی ہیں۔ یونیورسٹی کالج لندن کی ایک تحقیق کے مطابق حیض کے دوران خواتین کو ہارٹ اٹیک کے برابر درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی. سپریم کورٹ میں دائر مفاد عامہ کی عرضی نے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر میں تمام کام کرنے والی خواتین اور طالبات کو 'پیریڈد' کے دوران ماہواری کی چھٹی (Periods Leave)  ملنی چاہیے۔ بدھ کو سپریم کورٹ میں اس درخواست کی جلد سماعت کا مطالبہ کیا گیا تھا، جس کے بعد عدالت نے کہا کہ وہ اس درخواست کی سماعت 24 فروری کو کرے گی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ بعض ممالک میں خواتین کو حالت حیض کے دوران کسی نہ کسی شکل میں چھٹیاں دی جاتی ہیں۔ یونیورسٹی کالج لندن کی ایک تحقیق کے مطابق حیض کے دوران خواتین کو ہارٹ اٹیک کے برابر درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    خواتین کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے اب نہ صرف ماہواری کے مسئلے پر سنجیدگی سے توجہ دی جارہی ہے بلکہ دنیا کے مختلف ممالک کی حکومتوں نے سینیٹری پیڈز، ٹیمپون اور مینسٹرول کپ جیسی مصنوعات بھی مفت فراہم کرنا شروع کردی ہیں۔

    حیض پر بیداری کو لیکر سچی سہیلی نے کیا 'پیڈ یاترا' اور 'دا پریئیڈ فیسٹ' کا انعقاد

     خواتین کو حالت حیض میں ہوتا ہے زیادہ درد، تو آزمائیں گھریلو نسخے، ملے گا آرام

    2018 میں، ایک طویل مہم کے بعد، حکومت ہند نے ماہواری کے دوران استعمال ہونے والی مصنوعات پر 12 فیصد ٹیکس ہٹا دیا تھا۔ حالانکہ ، ہندوستان میں، پردھان منتری بھارتیہ جنو شدھی پریوجنا (PMBJP) کے تحت، سینیٹری پیڈز پورے ملک کے مراکز پر 1 روپے میں دستیاب ہیں۔ کئی سرکاری اور غیر سرکاری ادارے بھی وقتاً فوقتاً خواتین کو مفت سینیٹری پیڈ فراہم کرتے ہیں۔

     

    دنیا بھر کی حکومتیں اس مسئلے پر سنجیدہ ہیں۔
    'مینسٹرول ہائیجین الائنس آف انڈیا' (MHAI) کا اندازہ ہے کہ ہندوستان میں 336 ملین سے زیادہ لڑکیاں اور خواتین ہیں جنہیں ماہواری آتی ہے اور ملک میں ہر سال تقریباً 12.3 بلین سینیٹری پیڈ استعمال کیے جاتے ہیں، جنہیں ضائع کرنے میں 800 سال سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔

    دنیا بھر کی حکومتیں نصف آبادی سے جڑی اس صحت کے مسئلے کے بارے میں کتنی سنجیدہ ہو چکی ہیں اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اسکاٹ لینڈ نومبر 2020 میں کمیونٹی سینٹرز، یوتھ کلبوں اور ادویات کی دکانوں میں ٹیمپون اور سینیٹری پیڈ مفت فراہم کرانے والا پہلا ملک بنا تھا۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: