برج بھوشن شرن سنگھ کا بڑا بیان، میں WFI چیف کے عہدے سے دے دوں گا استعفیٰ، مگر پہلوان ختم کریں احتجاج
Wrestlers Protest: برج بھوشن شرن سنگھ نے پریس کانفرنس میں کہا، 'میں بے قصور ہوں اور تحقیقات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔ میں تحقیقاتی ایجنسی کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہوں۔ مجھے عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے اور میں سپریم کورٹ کے حکم کا احترام کرتا ہوں۔
نئی دہلی: ہندوستانی ریسلنگ فیڈریشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ نے ہفتہ کو میڈیا میں ایک بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ اگر جنتر منتر پر موجود پہلوان احتجاج روکنے پر راضی ہوجاتے ہیں تو انہیں استعفیٰ دینے میں خوشی ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے خوش ہیں جس میں پولیس کو ان کے خلاف دو ایف آئی آر درج کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ برج بھوشن کے خلاف پہلی ایف آئی آر ایک نابالغ پہلوان کی طرف سے جنسی طور پر ہراساں کرنے کی شکایت پر پوکسو ایکٹ کے تحت درج کی گئی ہے اور دوسری ایف آئی آر دیگر خواتین پہلوانوں کی شکایت سے متعلق ہے۔
برج بھوشن شرن سنگھ نے پریس کانفرنس میں کہا، 'میں بے قصور ہوں اور تحقیقات کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔ میں تحقیقاتی ایجنسی کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہوں۔ مجھے عدلیہ پر مکمل اعتماد ہے اور میں سپریم کورٹ کے حکم کا احترام کرتا ہوں۔ استعفیٰ دینا کوئی بڑی بات نہیں لیکن میں مجرم نہیں ہوں۔ اگر میں استعفیٰ دیتا ہوں تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ میں نے ان کے (پہلوانوں کے) الزامات کو قبول کرلیا ہے۔ میرا دور تقریباً ختم ہو چکا ہے۔ حکومت نے 3 رکنی کمیٹی بنا دی ہے اور 45 دن میں انتخابات ہوں گے اور انتخابات کے بعد میری مدت ختم ہو جائے گی۔ خواتین پہلوانوں کی شکایت پر برج بھوشن پر 2 FIRدرج، پوکسو ایکٹ کے تحت کیس درج بھاگا نہیں ہوں، جانچ میں تعاون کروں گا، FIR درج ہونے سے پہلے برج بھوشن شرن سنگھ کا بیان
برج بھوشن شرن سنگھ نے کہا، ’’ہر روز وہ (پہلوان) اپنے نئے مطالبات لے کر آرہے ہیں۔ انہوں نے ایف آئی آر کا مطالبہ کیا، ایف آئی آر درج ہوئی اور اب کہہ رہے ہیں کہ مجھے جیل بھیج دیا جائے اور تمام عہدوں سے استعفیٰ دے دیا جائے۔ میں اپنے حلقے کے لوگوں کی وجہ سے ایم پی ہوں نہ کہ ونیش پھوگٹ کی وجہ سے۔ خاندان کا صرف ایک فرد اور اس کا اکھاڑا (احتجاج کر رہا ہے) میری مخالفت کر رہا ہے۔ ہریانہ کے 90 فیصد کھلاڑی میرے ساتھ ہیں۔ انہوں نے (پہلوانوں) نے 12 سال تک کسی پولیس اسٹیشن، وزارت کھیل یا فیڈریشن سے شکایت نہیں کی۔ احتجاج کرنے سے پہلے وہ میری تعریف کرتے تھے، مجھے اپنی شادی پر بلایا کرتے تھے اور میرے ساتھ فوٹو کھنچوایا کرتے تھے، میرا آشیرواد لیتے تھے۔ اب معاملہ سپریم کورٹ اور دہلی پولیس کے پاس ہے اور میں ان کا فیصلہ قبول کروں گا۔
Published by:Sana Naeem
First published:
سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔