چھوت چھات ہندو سماج کے لئے لعنت ہے۔ مذہبی کتابوں میں اس کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ یہ سطور کسی دلت لیڈر کی نہیں بلکہ اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے اس مٹھ کی دی ہوئی ہیں، جس کے وہ "پیٹھادھیشور" (پجاری) بھی ہیں۔ ان کی جارحانہ شبیہ کے نیچے یہ بات پوشیدہ ہوجاتی ہے۔ گورکھ ناتھ مندر ان مندروں کی نظریے سے الگ ہے، جن میں دلتوںم کا داخلہ ممنوع ہے۔ اس مندر کی طرف سے چھوت چھات کے خلاف طویل وقت سے مہم بھی چلائی جارہی ہے۔
گرام سوراج ابھیان کے تحت یوگی آدتیہ ناتھ پرتاپ گڑھ میں دلت کے گھر کھانا کھایا۔ اب وہ مرادآباد میں ایک دلت گرام پردھان کے گھر کھانا کھانے والے ہیں۔ اپنے آپ کو دلتوں کی سب سے بڑی خیر خواہ بتانے والی بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے اس پر سوال اٹھائے ہیں۔ مایاوتی نے کہاکہ یوگی آدتیہ ناتھ کا دلت کے گھر کھانا کھانا دکھاوا ہے۔ دلت اب زیادہ دن بے وقوف بننے والے نہیں ہیں، بی جے پی ک یسچائی اب سامنے آچکی ہے۔
ہوسکتا ہے کہ یوگی کا یہ دائوں دلتوں کا ووٹ لینے کے لئے ہو۔ 2019 میں ہونے والے لوک سبھا الیکشن کے لئے ہو، ممکن ہے کہ اس قدم کا کوئی سیاسی مطلب ہو، لیکن سوال اٹھتا ہے کہ کیا یوگی آدتیہ ناتھ پہلی بار کسی دلت کے گھر کھانا کھارہے ہیں؟
دراصل یوگی پہلے بھی سماج میں ہم آہنگی کے لئے دلتوں کے درمیان جاکر پہلے بھی کھانا کھاتے رہے ہیں تاکہ ہندو منقسم نہ ہوں۔ مایاوتی کے جواب کے لئے اس مٹھ کے نظریے پر غور کرتے ہیں، جس کی یوگی آدتیہ ناتھ سربراہ ہیں۔ یوگی کی وجہ سے پروانچل کا گورکھ ناتھ مندر ان دنوں اقتدار کا مرکز ہے۔
مندر کا ماننا ہے کہ "ہریجن بھی ہندو سماج کے اسی طرح سے لازمی حصہ ہیں، جس طرح چھتریہ، براہمن، ویشیہ، جین، بودھ، سکھ، آریہ سماج اور سناتنی لوگ ہیں، ان کے تئیں سماج میں پیدا ہوئے بھید بھائو کا جذبہ چاہے وہ مذہبی ہو یا سماجی، سیاسی ہو یا اقتصادی، ختم کردی جانی چاہئے۔ مذہبی کتابوں میں اس کے لئے کوئی مقام نہیں ہے۔ ماضی میں اس کی وجہ سے کافی نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے۔ اب ہم اسے مستقبل میں جاری رہنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ یہ ہندو سماج کے ئے خود کشی کے جیسا ہے۔
یوگی کو بہت نزدیک سے جاننے والے گورکھپور کے سینئر جرنلسٹ ٹی پی شاہ کہتے ہیں "گورکھپور پیٹھ کی روایت کے مطابق یوگی نے مشرقی اترپردیش میں بڑے پیمانے پر عوامی بیداری کے لئے مہم چلائی۔ کھانے کے ذریعہ سے چھوا چھات پر حملہ کیا، اس لئے ان کے ساتھ بڑی تعداد میں دلت بھی جڑے ہوئے ہیں۔ گاوں گاوں میں کھانے کے ذریعہ ایک ساتھ بیٹھیں، ایک ساتھ کھائیں، کو یقینی بنایا"۔

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق 2016 میں پورے ملک میں دلت استحصال کے 40،801 معاملے درج ہوئے، جن میں سے تقریباً ایک چوتھائی 10،426 صرف اترپردیش سے ہیں۔ یوگی نے مارچ 2017 میں یوپی کی اقتدار سنبھالی، یہ اعدادوشمار اکھلیش یادو کے دور اقتدار کے ہیں، پھر بھی دلت لیڈر بھگوا بریگیڈ سے آنے والے ویزراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو دلتوں کا مخالف بتاتے ہیں۔
شاہی بتاتے ہیں "گورکھ ناتھ مٹھ کے چیف پجاری کمل ناتھ دلت چہرہ ہیں۔ یوگی کے بعد سارا کام کاج وہی سنبھالتے ہیں۔ آدتیہ ناتھ کے گرو مہنت اویدھ ناتھ نے جنوبی ہندوستان کے مندروں میں دلتوں کے داخلے کو لے کر جدوجہد کیا۔ جون 1993 میں پٹنہ کے مہاویر مندر میں انہوں نے دلت سنت سوریہ ونشی داس کا ابھشیک کرکے پجاری مقرر کیا"۔
اوم پرکاش کی رپورٹ سب سے پہلے پڑھیں نیوز18اردوپر اردو خبریں، اردو میں بریکینگ نیوز ۔ آج کی تازہ خبر، لائیو نیوز اپ ڈیٹ، پڑھیں سب سے بھروسہ مند اردو نیوز،نیوز18 اردو ڈاٹ کام پر ، جانیئے اپنی ریاست ملک وبیرون ملک اور بالخصوص مشرقی وسطیٰ ،انٹرٹینمنٹ، اسپورٹس، بزنس، ہیلتھ، تعلیم وروزگار سے متعلق تمام تفصیلات۔ نیوز18 اردو کو ٹویٹر ، فیس بک ، انسٹاگرام ،یو ٹیوب ، ڈیلی ہنٹ ، شیئر چاٹ اور کوایپ پر فالو کریں ۔