ایودھیا بابری تنازعہ میں مسلم فریق کے وکیل ظفریاب جیلانی کا انتقال، مسلم مذہبی رہنماؤں نے کیا غم کا اظہار

Senior Advocate & AIMPLB Secretary Zafaryab Jilani Passes Away: ظفریاب جیلانی مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے چیئرمین اور یوپی کے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے عہدے پر بھی رہ چکے ہیں۔ ظفریاب جیلانی کافی عرصے سے علیل تھے۔

Senior Advocate & AIMPLB Secretary Zafaryab Jilani Passes Away: ظفریاب جیلانی مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے چیئرمین اور یوپی کے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے عہدے پر بھی رہ چکے ہیں۔ ظفریاب جیلانی کافی عرصے سے علیل تھے۔

Senior Advocate & AIMPLB Secretary Zafaryab Jilani Passes Away: ظفریاب جیلانی مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے چیئرمین اور یوپی کے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے عہدے پر بھی رہ چکے ہیں۔ ظفریاب جیلانی کافی عرصے سے علیل تھے۔

  • News18 Urdu
  • Last Updated :
  • Delhi, India
  • Share this:
    نئی دہلی: ایودھیا بابری تنازعہ میں مسلم فریق کے وکیل ظفریاب جیلانی  ( Zafaryab Jilani Passes Away) کا بدھ کو لکھنؤ میں انتقال ہوگیا۔ ظفریاب جیلانی مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے چیئرمین اور یوپی کے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل کے عہدے پر بھی رہ چکے ہیں۔ ظفریاب جیلانی کافی عرصے سے علیل تھے۔ ظفریاب  جیلانی کے بیٹے نجم ظفریاب نے بتایا کہ ان کے والد نے لکھنؤ کے نشاد اسپتال میں صبح تقریباً 11.50 بجے آخری سانس لی۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ، دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔  نجم نے بتایا کہ ان کے والد  ظفریاب جیلانی کو آج شام لکھنؤ کے عیش باغ قبرستان میں سپرد خاک کر دیا جائے گا۔

     دو سال پہلے ہوا تھا برین ہیمرج 

    جیلانی کے قریبی رشتہ داروں نے بتایا کہ چند روز قبل پھسلنے سے ان کے سر میں چوٹ آئی تھی۔ اس کے بعد تقریباً دو سال قبل انہیں اچانک برین ہیمرج ہو گیا تھا۔



    ظفریاب جیلانی ملک کے معروف وکیل ہونے کے علاوہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری اور بابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینر بھی تھے۔ یہی نہیں وہ یوپی کے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بھی رہ چکے ہیں۔ ان کی موت کے بعد مسلم مذہبی رہنماؤں نے غم کا اظہار کیا۔

    سیاست میں نہ ہونے کے باوجود ظفریاب جیلانی گزشتہ تین دہائیوں سے ملک کی سرخیوں میں رہے۔ ایودھیا تنازعہ میں ظفریاب جیلانی کو مسلسل مسلم فریق کی  بات  مضبوطی سے رکھنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ظفریاب جیلانی کو بابری مسجد ایکشن کمیٹی کا کنوینر بھی بنایا گیا تھا۔

    وہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (AIMPLB) کے سکریٹری تھے، جو 1972 سے کام کر رہا ہے۔ مئی 2021 میں انہیں برین ہیمرج کی وجہ سے میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ ان کے کردار کو جلد ہی پہچان لیا گیا اور انہیں شاہ بانو کیس پر پرسنل لا بورڈ ایکشن کمیٹی کا کنوینر بنا دیا گیا۔ بی ایم اے سی کے وجود میں آنے کے دو سال بعد، یہ ایک قومی سطح کی تنظیم بن گئی اور اس کا نام تبدیل کرکے آل انڈیا بابری مسجد ایکشن کمیٹی کر دیا گیا اور جیلانی کو قومی سطح کا کنوینر اور سنی سنٹرل وقف بورڈ کا سینئر وکیل مقرر کیا گیا۔
    Published by:Sana Naeem
    First published: